نیشنل

انتخابات کے پیش نظر ریزرویشن تنازعہ پیدا کرنے جے ڈی ایس کا بی جے پی پر الزام

رائچور:جنتادل سیکولررائچورضلع یونٹ کےصدر ایم ویروپاکشی نے کہاکہ اگرچہ کہ ریاستی قانون ساز اسمبلی کوانٹرنل ریزرویشن دینے کااختیارنہیں ہے،لیکن بی جے پی حکومت کی گزشتہ کابینہ میٹنگ میں انٹرنل ریزرویشن کونافذ کرنےکی اچانک کوشش سراسردھوکہ دہی ہے۔

ویروپاکشی کرناٹک کےرائچورمیں ایک پریس کانفرنس خطاب کررہےتھے۔اس موقع پرانہوں نےکہاکہ آرایس ایس اوربی جےپی نےسازش کرتےہوئےانٹرنل ریزرویشن اورمسلمانوں کےچارفیصدریزرویشن کومنسوخ کرکےہندوتواکی سیاست کی ہے۔ویروپاکشی دلتوں اورمسلمانوں کےساتھ ناانصافی کرنےپربی جےپی حکومت کی مذمت کی۔انہوں نےکہاکہ2012 میں سداشیوا آیوگ کی رپورٹ اور ناگموہن داس کی رپورٹ کا ریاستی حکومت کوپیش کی گئ تاکہ کسی کےساتھ کوئی زیادتی نہ ہو،حالانکہ وہ ان کی رپورٹوں سے متفق نہیں تھےاس کےباوجودحکومت نےریزرویشن کا اعلان کیا۔انہوں نےکہاکہ اگرچیکہ آئین میں مذہب کی بنیادپرکوئی ریزرویشن نہیں ہے، مسلم طبقہ کو سماجی اورتعلیمی طورپرپسماندہ طبقےکےطور پرکئی رپورٹس کے نتیجے میں زمرہ 2B میں ریزرویشن دیا گیا ہے،

انہوں نےکہاکہ بی جے پی حکومت اس کی غیرمنطقی تشریح کرکےگمراہ کرنےکی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نےکہاکہ حکومت نے انتخابات کےموقع پر انٹرنل ریزرویشن دینامضحکہ خیزہے۔ اس موقع پرجےڈی ایس خاتون وینگ کی ضلع صدرفاطمہ، ڈسٹرکٹ سکریٹری اورریاستی ترجمان شیو شنکرایڈوکیٹ، سٹی جے ڈی ایس امیدوار ونے کمار، وشواناتھ پٹی اور دیگرموجودتھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button