نیشنل

دہلی میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان گرفتار _ دو سال پرانے کیس میں اینٹی کرپشن بیورو کی کارروائی

نئی دہلی _ 16 ستمبر ( اردولیکس) دہلی میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی و دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کو اینٹی کرپشن بیورو ( اے سی بی ) کے عہدیداروں نے دو سال پرانے کیس میں  گرفتار کرلیا۔

بتایا گیا ہے کہ پہلے آج  دن میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی، پھر ان کے گھر پر چھاپے مارے گئے اور شام تک دہلی اینٹی کرپشن بیورو نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو دہلی وقف بورڈ میں مبینہ غیر قانونی تقرریوں سے متعلق دو سال پرانے بدعنوانی کے معاملے میں گرفتار کر لیا۔
اوکھلا اسمبلی حلقہ سے نمائندگی کرنے والے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو جمعہ کی دوپہر 12 بجے اس کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا، جو 2020 میں انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا تھا۔

اے سی بی عہدیداروں نے بتایا  کہ امانت اللہ خان نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے تمام اصولوں اور حکومت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 32 افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا۔ رہنما خطوط اور بدعنوانی اور جانبداری کے الزامات کے ساتھ۔ دہلی وقف بورڈ کے اس وقت کے سی ای او نے واضح طور پر بیان دیا تھا اور اس طرح کی غیر قانونی تقرریوں کے خلاف میمورنڈم جاری کیا تھا۔

اینٹی کرپشن یونٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کی سرچ ٹیم پر ان کی رہائش گاہ کے باہر  امانت اللہ خان کے رشتہ داروں اور دیگر جاننے والوں نے حملہ کیا
اے سی بی کا مزید دعویٰ ہے کہ امانت اللہ خان نے دہلی وقف بورڈ کے فنڈز کا غلط استعمال کیا جس میں دہلی حکومت کی امداد میں گرانٹ شامل ہےاے سی بی نے 24 لاکھ روپے کے ساتھ ساتھ دو غیر قانونی اور بغیر لائسنس کے ہتھیار بھی ضبط کئے ہیں۔

اسی دوران عام آدمی پارٹی نے کہا کہ امانت اللہ خان کی گرفتاری بے بنیاد ہے اور ان کے خلاف مقدمہ بالکل بوگس ہے۔ ان کے گھر اور دفتر پر چھاپوں میں کچھ نہیں ملا۔ یہ پارٹی کو بدنام کرنے اور ایم ایل اے کی شبیہ کو خراب کرنے کی ایک نئی کوشش ہے،

 

متعلقہ خبریں

Back to top button