اسپشل اسٹوری

اور جب پولیس اور میڈیا نے انکاونٹر میں مارے گئے اسد احمد کی پھوپھی کو ان کی ماں سمجھ بیٹھے۔۔۔۔۔۔۔ویڈیو دیکھیں

لکھنو _ 16 اپریل ( اردولیکس) گینگسٹر عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد کی تدفین ہفتہ کو پریاگ راج کے کساری مساری قبرستان میں انجام دی گئی۔ تدفین سے قبل قبرستان کے احاطے میں اور باہر مرد پولیس کے ساتھ خواتین پولیس کی بھاری تعداد موجود تھی کیونکہ پولیس کو شبہ تھا کہ تدفین سے قبل اسد احمد کی ماں شائستہ پروین اپنے لخت جگر کا آخری دیدار کرنے ضرور آئے گی۔

اسی شبہ میں پولیس  میت کا دیدار کرنے آنے والی ہر برقعہ پوش خواتین پر نظر رکھی ہوئی تھی تدفین کے بعد جب چند برقعہ پوش خواتین اپنے اپنے گھروں کو واپس ہورہے تھے اس وقت چند پولیس اور میڈیا والوں نے انتہائی غمزدہ اور نڈھال دکھائی دیتے والی ایک خاتون کو اسد احمد کی ماں شائستہ پروین سمجھ بیٹھے اور میڈیا کے نمائندوں نے اس خاتون کو گھیر لیا اور سوالوں کی بوچھار کردی کہ آیا آپ اسد احمد کی ماں ہیں؟ اگر نہیں ہے تو آپ اپنا تعارف کروائیں۔ جس پر مذکورہ خاتون نے میڈیا والوں کو اپنا نام نہیں بتایا اور کہا کہ وہ اس طرح کے سوالات نہ کریں۔ اسی دوران خاتون پولیس نے بھی خاتون کو اپنا نام بتانے پر اصرار کررہے تھے لیکن اس خاتون نے اپنا نام نہیں بتایا۔ بعد ازاں عتیق احمد کے وکیل نے بتایا کہ یہ عتیق احمد کی بڑی بہن شاہین  ہے جس کے بعد پولیس نے خاتون کے شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد انھیں  چھوڑ دیا۔ پولیس نے تدفین میں شرکت کرنے والے افراد کے شناختی کارڈ کی جانچ کی ۔

واضح رہے کہ بی ایس پی کے رکن اسمبلی امیش پال کے قتل کے کیس میں عتیق احمد کے سارے خاندان کو جیل بھیج دیا تھا اس کیس میں ان کی اہلیہ شائستہ پروین کو بھی ملزم بنایا گیا ہے جو مفرور ہیں

متعلقہ خبریں

Back to top button