نیشنل

خواتین تحفظات بل کی مجلس نے کی مخالفت _ کہا او بی سی اور مسلم خواتین کو کوئی کوٹہ نہیں

حیدرآباد ۔ 19 ستمبر (اردولیکس) کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی ایم پی  نے خواتین تحفظات  بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں اوبی سی اور مسلم خواتین کا کوٹہ نہیں رکھا گیا ہے۔ اس لئے ہم اس بل کے خلاف ہیں۔ بیرسٹر اسدالدین اویسی نے  احاطہ پارلیمنٹ میں صحافیوں کی جانب سے خواتین تحفظات بل سے متعلق سوال کے جواب کا میں یہ بات بتائی۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ جب حکومت ایک قانون بنارہی ہے تا کہ اس میں ان کو نمائندگی فراہم کی جائے جن کی نمائندگی نہیں ہے

 

انہوں نے کہا کہ ملک میں اب تک لوک سبھا کے 17 انتخابات ہو چکے ہیں اس دوران ملک بھر میں 8992 ارکان پارلیمنٹ منتخب ہو چکے ہیں۔ ان میں سے مسلمان صرف 520 منتخب ہوئے۔ اس طرح سے لوک سبھا میں مسلم نمائندگی میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ 520 مسلم ارکان پارلیمنٹ جو منتخب ہوئے ان میں مسلم خواتین کی تعداد انتہائی کم ہے۔ صدر مجلس نے کہا کہ حکومت خواتین تحفظات کے بل کے تحت کس کو نمائندگی دے رہی ہے؟

 

ایوان میں جس کی نمائندگی نہیں ہے ان کو نمائندگی ملنی چاہئے۔ یہی اس بل کی بڑی خامی ہے کہ اس میں مسلمان اور اوبی سی کا کو ہر نہیں ہے۔ اس لئے مجلس اس بل کی مخالفت کر رہی ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button