تلنگانہ

خواتین تحفظات کے مطالبہ پر دہلی میں کویتا کی بھوک ہڑتال

خواتین ریزرویشن بل کوملک کے تمام طبقات کی حمایت حاصل

دہلی کی سرزمین پربی آر ایس قائدکے کویتا کی بھوک ہڑتال

بل کی منظوری تک جدوجہدجاری رکھنے کا عزم

 

دہلی \ حیدرآباد: دہلی کی سرزمین پر دختر وزیراعلیٰ و رکن تلنگانہ قانون ساز کونسل کلواکنٹلہ کویتا نے خواتین ریزرویشن بل کےلئے ایک روزہ بھوک ہڑتال منظم کیا تھا ،جس میں آئندہ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران خواتین کے ریزرویشن بل کو متعارف کرانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے افتتاحی سیشن میں شرکت کی اور خواتین ریزرویشن بل کی لڑائی میں کویتا اور ان کی قیادت والی بھارت جاگروتی تنظیم کی مکمل حمایت کی ۔ مذکورہ ہڑتال کو ملک کے تمام طبقات کی حمایت حاصل تھی ۔

اس موقع پر کویتا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل پارلیمنٹ میں منظور ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی ۔ انہوں نے مودی پر تنقید کی کہ اس معاملے میں وزیراعظم کے پاس اخلاص نہیں ہے، حالانکہ اگر مودی حکومت اس کے بارے میں اگر سوچیں تو یہ بل پاس ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ہندوستان کی ثقافت میں نمایاں مقام حاصل ہے، لیکن سیاسی نمائندگی میں نہیں ۔

 

بی آرایس قائد نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل ملک کی ایک تاریخی ضرورت ہے اور وہ اس کے حصول تک آرام سے نہیں بیٹھیں گی ۔ ایم ایل سی کویتا کی بھوک ہڑتال کو ملک بھر کی اہم جماعتوں کی حمایت حاصل رہی ۔ عآپ، اکالی دل، پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس، ٹی ایم سی، جے ڈی یو،این سی پی، بائیں بازو کی پارٹیاں ، ایس پی اور آر ایل ڈی پارٹی کے نمائندے موجود تھے ۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں اور خواتین کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ ان افراد کا بھی شکریہ ادا کیا جو اس بل کی حمایت کر رہے ہیں ۔

 

سیاسی طاقت کے مظاہرے میں ، تقریباً 18 سیاسی جماعتوں اور 29 ریاستوں سے خواتین کی تنظیموں نے بھی اس پروگرام میں اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے ۔ دن بھر کی بھوک ہڑتال جو صبح 10 بجے شروع ہوئی تھی شام 4 بجے اختتام پذیر ہوئی ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button