نیشنل

مرکز کے فیصلہ سے ہزاروں عازمین حج کی سعادت سے ہونے والے تھے محروم ، دہلی ہائی کورٹ نے آئین کا حوالہ دے کر نکالا حل

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے کئی حج گروپ آرگنائزرس (HGOs) کا کوٹہ معطل کر دیا تھا۔ ان کے ذریعے تقریباً 35 ہزار مسلمان حج پر جانے والے تھے۔ منتظمین دہلی ہائی کورٹ پہنچے اور انصاف کی التجا کی۔ عدالت نے آئین کے آرٹیکل 25 کا حوالہ دیتے ہوئے مرکز کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ آپ خود تحقیقات کریں لیکن مسلمانوں کو حج سے روکنا سراسر غلط ہے۔

 

 

جسٹس چندر دھاری سنگھ کی بنچ نے کہا کہ ایچ جی او پر شرائط عائد کی جا سکتی ہیں۔ لیکن یہ قدم عازمین حج کے خلاف نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے حج پر جانے کے لیے نیک نیتی سے ایسی تنظیموں کے ساتھ رجسٹریشن کروائی تھی۔ بنچ نے کہا کہ اس طرح کی کارروائی موجودہ حج پالیسی کے مقصد کو ختم کر دے گی۔ یہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 25 کی بھی توہین ہوگی۔

 

 

2023 میں سعودی عرب نے ہندوستان کو 1,75,025 عازمین کو حج پر بھیجنے کی اجازت دی ہے۔ ان میں سے 1,40,000 عازمین حج کمیٹی آف انڈیا اور 35,025 HGO کے ذریعہ بھیجے جارہے ہیں۔مرکز نے کئی حج گروپ آرگنائزرز کی رجسٹریشن منسوخ کر دی تھی۔

 

 

مرکزی حکومت نے گزشتہ ماہ حج گروپ کے کئی منتظمین کے رجسٹریشن اور کوٹہ کو معطل کر دیا تھا جو حاجیوں کے لیے ٹور آپریٹر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ جسٹس چندر دھاری سنگھ کی بنچ نے ایچ جی اوز کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان عازمین کے بارے میں فکر مند ہے جو حج پر جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ بنچ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ٹور آپریٹروں کی کوتاہی کی وجہ سے حاجیوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور وہ بغیر کسی رکاوٹ کے حج پر جا سکیں۔ جسٹس نے کہا کہ حج اور اس سے متعلقہ تقریبات مذہبی عمل کے دائرے میں آتی ہیں۔ اسے ہندوستان کے آئین میں تحفظ حاصل ہے جبکہ عدالت اس بنیادی حق کی محافظ ہے۔

 

 

دوسری طرف مرکز نے بنچ کو بتایا کہ اسے قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے HGOs کے رجسٹریشن کو معطل یا منسوخ کرنے کا حق ہے۔ یہ حاجیوں کو ان غیر ذمہ دار ایچ جی اوز کے حوالے کرنے کا خطرہ مول لینے کو تیار نہیں۔ حکومت نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کے تحت بھی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حج گروپ کے منتظمین کو عازمین کو لے جانے کی اجازت دینا سراسر غلط ہوگا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button