نیشنل

"دی کیرالہ اسٹوری” فلم مسلمانوں کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش، یہ جھوٹی کہانی سنگھ پریوار کی جھوٹ پر مبنی فیکٹری کی پیداوار ۔ چیف منسٹر کیرالہ: ٹریلر وائرل

حیدرآباد: "دی کرایہ اسٹوری” کے نام سے قبول اسلام اور داعش میں شمولیت سے متعلق جھوٹ پر مبنی ایک متنازعہ فلم بنائی گئی ہے۔ اس فلم میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریاست کیرالہ سے 32 ہزار نوجوان اور کم عمر لڑکیوں نے غائب ہوکر داعش میں شمولیت اختیار کی جو ہندوستان کے علاوہ شام اور لیبیا سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردی پھیلا رہی ہیں۔

فلم میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے کہ 32 ہزار ھندو اور عیسائی لڑکیوں نے مذہب تبدیل کیا، بنیاد پرستی اختیار کی جس کے بعد انہیں ہندوستان اور دنیا بھر میں دہشت گردی کے مشنوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ٹریلر سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ فلم کو خاص پروپیگنڈا کے تحت بنا کر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور دکھایا گیا ہے کہ مقامی علما ہی خواتین کو دین اسلام کی جانب راغب کرکے انہیں مسلمان بنا رہے ہیں۔’دی کیرالہ اسٹوری‘ 5 مئی کو ملک بھر میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اس فلم کا ٹریلر ریلیز کردیا گیا جو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہورہا ہے ۔فلم کی کہانی سدیپتو سین نے لکھی ہے اور انہوں نے ہی اس کی ہدایات دی ہے۔

کیرالہ کے چیف منسٹر پنارائی وجین نے ’دی کیرالہ سٹوری‘ بنانے والوں پر شدید تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ فلم ساز ’لو جہاد‘ کا مسئلہ اٹھا کر سنگھ پریوار کے پروپیگنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ’لو جہاد‘ ایک ایسی اصطلاح ہے جسے عدالتوں، تحقیقاتی ایجنسیوں اور یہاں تک کہ وزارت داخلہ نے بھی مسترد کر دیا ہے۔وجین نے مزید کہا ہے کہ فلم کے ٹریلر سے پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ اس کا مقصد ریاست کے خلاف پروپیگنڈا اور فرقہ وارانہ تقسیم کرنا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ’لو جہاد کا مسئلہ ایسا ہے کہ اسے تحقیقاتی ایجنسیوں، عدالتوں اور یہاں تک کہ مرکزی وزارت داخلہ نے بھی مسترد کر دیا ہے۔ یہ مسئلہ اب کیرالہ کے بارے میں اٹھایا جا رہا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا مقصد ریاست کو دنیا کے سامنے بدنام کرنا ہے۔

انہوں نے سنگھ پریوار پر الزام عائد کیا کہ وہ فرقہ پرستی کے زہر پھیلاتے ہوئے ریاست میں مذہبی ہم آہنگی کو تباہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ چیف منسٹر نے اس فلم کو فرضی کہانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کیرالا میں 32,000 خواتین کا مذہب تبدیل کرایا گیا اور انہیں آئی ایس کارکن بنایا گیا یہ جھوٹی کہانی سنگھ پریوار کی جھوٹ پر مبنی فیکٹری کی پیداوار ہے۔

دی کشمیر فائلس کے بعد اب اسی نوعیت کی ایک اور فلم ریلیز کے لئے تیار ہے جو نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو بدنام کرنے، ان کیخلاف نفرت کا زہر پھیلانے اور سماج میں انہیں یکا و تنہا کرنے کے مذموم ایجنڈے کے تحت تیار کی گئی ہے۔ جہاں کیرالہ حکومت اور اپوزیشن اس فلم کی شدت کے ساتھ مخالفت کررہی ہیں وہیں بی جے پی اس فلم کی بھر پور تائید میں اتر آئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button