نیشنل

اس بجٹ میں محروم لوگوں کو ترجیح دی گئی ہے: وزیراعظم نریندر مودی

نئی دہلی _ یکم فروری ( پی آئی بی ) وزیر اعظم  نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان کے امرت کال میں پہلے بجٹ نے ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی امنگوں اوروعزائم کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط بنیاد ڈال دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں محروم لوگوں کو ترجیح دی گئی ہے اور اس سے امنگوں سے پُر معاشرے، غریبوں، گاؤوں اور متوسط طبقے کے خوابوں کی تکمیل کو پورا کیا جاسکے گا۔

 

انہوں نے اس تاریخی بجٹ کے لئے وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے روایتی کاریگروں جیسے بڑھئی، لوہار ، سنار ، کمہار ، مجسمہ ساز اور بہت سے دیگر پیشہ ور لوگوں کو قوم کا معمار قرار دیا۔ "پہلی بار، ملک ان لوگوں کی محنت اور تخلیق کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بہت سی اسکیمیں لے کر آیا ہے۔ ان کے لیے تربیت ، قرض اور مارکیٹ سپورٹ کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ’’پی ایم وشوکرما کوشل سمن یعنی پی ایم وکاس کروڑوں وشوکرماوں کی زندگیوں میں ایک بڑی تبدیلی لائے گا۔‘‘

 

وزیراعظم نے کہا کہ شہروں سے گاؤوں تک رہنے والی خواتین ، ملازمت کرنے والی گھریلو خواتین کے لئے حکومت نے جل جیون مشن، اجولا یوجنا اور پی ایم آواس یوجنا وغیرہ جیسے اہم اقدامات کیے ہیں جو خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے مزید سازگار ہوں گے اور انہیں باختیار بنائیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کو، مزید مستحکم کیا جائے تو معجزہ ثابت ہوسکتاہے۔ یہ سیلف ہیلپ گروپ انتہائی صلاحیتوں کا حامل شعبہ ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نئے بجٹ میں خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کے لئے نئی جہت کا اضافہ کیا گیا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ یہ خواتین خصوصاً عام کنبوں کی گھریلوخواتین کو تقویت پہنچائے گا۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بجٹ دیہی معیشت کی ترقی کا محور ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے امدادی باہمی کے شعبہ میں دنیا کی سب سے بڑی خوراک کوذخیرہ کرنے کی اسکیم بنائی ہے۔ بجٹ میں نئی ابتدائی امداد باہمی کی تشکیل کے لئے ایک آرزومند اسکیم کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ اس سے کھیتی باڑی کے ساتھ ساتھ دودھ اور مچھلی کی پیداوار کا دائرہ بھی بڑھے گا، کسانوں، مویشی پروری اور ماہی گیر اپنی پیداوار کی بہتر قیمتیں حاصل کرسکیں گے۔

 

زرعی شعبے میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کی کامیابی کے اعادہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بجٹ ڈیجیٹل زراعت کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ایک بڑے منصوبے کے ساتھ آیا ہے۔

 

انہوں نے بتایا کہ دنیا موٹے اناج کا بین الاقوامی سال منا رہی ہے اور کہا کہ کثیر ناموں کے ساتھ ہندوستان میں موٹے اناج کی کئی قسمیں ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ موٹے اناج کی خصوصی پہچان ضروری ہے جودنیا بھر کے گھرانوں تک پہنچ رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس سپر فوڈ کو شری انّ کی ایک نئی شناخت دی گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے چھوٹے کسانوں اور قبائلی کسانوں کو ملک کے شہریوں کے لیے ایک صحت مند زندگی کے ساتھ معاشی امداد حاصل ہوسکے گی۔

 

جناب مودی نے مزید کہا کہ، یہ بجٹ ایک پائیدار مستقبل کے لیے گرین ترقی، گرین معیشت، گرین بنیادی ڈھانچہ اور گرین روزگار کو زبردست توسیع دے گا۔ بجٹ میں ہم نے ٹیکنالوجی اور نئی معیشت پر کافی زور دیا ہے۔ آج کا اُمنگ بھرا ہندوستان سڑک، ریل، میٹرو، بندرگاہ اور آبی گزرگاہوں جیسے ہر شعبے میں جدید بنیادی ڈھانچہ چاہتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سال 2014 کے مقابلے میں، بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری میں 400 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے پر دس لاکھ کروڑ کی بے مثال سرمایہ کاری پر زور دیا جو ہندوستان کی ترقی کو نئی توانائی اور رفتار دے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سرمایہ کاری نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی، اس طرح ایک بڑی آبادی کو آمدنی کے نئے مواقع فراہم ہوسکیں گے۔

 

وزیر اعظم نے کاروبار کرنے میں آسانی پر بھی بات کی جسے کریڈٹ سپورٹ اور صنعتوں کے لیے اصلاحات کی مہم کے ذریعے آگے بڑھایا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ ’’ ایم ایس ایم ای کے لیے 2 لاکھ کروڑ روپے کے اضافی قرض کی گارنٹی کا انتظام کیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ قیاسی ٹیکس کی حدبڑھانے سے ایم ایس ایم ای کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑی کمپنیوں کی جانب سے ایم ایس ایم ایز کو بروقت ادائیگیوں کے لیے ایک نیا بندوبست کیا گیا ہے۔

 

وزیراعظم نے 2047 کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے میں متوسط طبقے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ٹیکس کی شرح میں کمی کے ساتھ ساتھ عمل کو آسان بنانے، شفافیت اور تیز رفتاری پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے کہا ’’ہماری حکومت جو ہمیشہ متوسط طبقے کے ساتھ کھڑی رہی ہے، اس نے ان کو ٹیکس میں بہت زیادہ راحت دی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

Back to top button