ایجوکیشن

نونہال اردو ہائی اسکول عادل آباد کے دسویں جماعت کے امتحان میں شاندار نتائج

عادل آباد۔10/مئی(اردو لیکس)ریاست تلنگانہ میں دسویں جماعت کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔عادل آباد شہر مستقر کے نونہال اردو ہائی اسکول کے طلباء و طالبات نے دسویں جماعت کے امتحان میں شاندار نتائج حاصل کیے۔گزشتہ کئی سالوں کی طرح اِس سال بھی نونہال اردو ہائی اسکول کے نتائج صد فیصد رہے۔جن میں قابل ذکر عفیفہ خانم دختر مولانا عنایت اللہ خان نے 8.7 جی پی اے حاصل کرتے نمایاں کامیابی حاصل کی۔جبکہ مسیرہ اسرم بنت محمد فاروق نے 8.5 جی پی اے حاصل کرتے ہوئے بہترین مظاہرہ کیا۔اس کے علاوہ نبا فردوس،افراء مریم،عائشہ خانم،حمیرا ماہین خانم،عائشہ فاطمہ نے 8.3 جی پی اے سی کامیابی حاصل کی۔اور مہک فردوس نے 8.2 جی پی اے جبکہ سدرا خانم اور گلناز تحرین نے 8.0 جی پی اے حاصل کیا۔

 

اس طرح نو نہال اردو ہائی اسکول کے طلباء و طالبات کی اکثریت نے دسویں جماعت کے امتحان میں شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے اسکول،اساتذہ اور والدین اور ضلع عادل آباد کا نام روشن کردیا۔نو نہال اردو ہائی اسکول کرسپانڈنٹ جناب عتیق الرحمٰن نے ضلع ٹاپرس کے طور پر عفیفہ خانم اور مسیرہ اسرم کو تہنیت پیش کرتے ہوئے ہمت افزائی کی اور سرپرستوں کو بھی تہنیت پیش کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی۔کرسپانڈنٹ عتیق الرحمٰن نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ مزید محنت کریں اور مستقبل میں اعلیٰ مقام حاصل کرتے ہوئے اپنے مستقبل کو روشن بنائیں

 

۔اس موقع پر عتیق الرحمن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نونہال اردو ہائی اسکول گذشتہ 31 سالوں سے عصری علوم کی خدمات میں ہمہ تن مصروف ہے۔یہاں سے سینکڑوں طلباء و طالبات نے دہم جماعت تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد مزید اعلی تعلیم حاصل کرتے ہوئے مختلف خدمات میں مصروف ہیں۔انہون نے کہا کہ کامیاب طلباء کے پیچھے اساتذہ کی بڑی محنت ہے جنہوں نے شب و روز محنت کے ذریعے طلباء کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا

۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند دن پہلے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی حیدرآباد کی جانب سے منعقدہ اسکالر شپ انٹرویو میں نونہال اردو ہائی اسکول کے تین طلباء کو 90 فیصد اسکالر شپ کے لئے منتخب کیا گیا جو کے اسکول کے لئے فخر کی بات ہے۔انہوں نے دسویں جماعت کے شاندار نتائج پر طلبہ،اساتذہ اور سرپرستوں کو مبارکباد پیش کی اور مزید نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔اس موقع پر پرنسپل شیخ فیروز احمد،اساتذہ طلباء و طالبات کے علاوہ سرپرستوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button