جنرل نیوز

نارائن پیٹ ڈسٹرکٹ جج عبدالرفیع کی عالمی یوم خواتین تقریب میں شرکت

نارائن پیٹ: 6مارچ (اردو لیکس) نارائن پیٹ ضلع جج  عبدالرفیع نے ڈسٹرکٹ آر ٹی او آفس میں یوم خواتین کے حوالے سے منعقدہ میٹنگ میں کہا کہ سب سے پہلے انہوں نے خواتین کے دن پر تمام خواتین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کے خلاف شوہروں کی طرف سے گھریلو تشدد اور ہراساں کیے جانے کے کئی واقعات ہوتے ہیں۔ جہیز کے لیے ہراسانی کی وجہ سے بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسی صورت میں خواتین کو ہمت سے کام لینا چاہیے اور ایک قدم آگے بڑھانا چاہیے۔عدالت سے طلاق لینے کے بعد اگر شوہر اس کے ساتھ زیادتی کرتا ہے تو وہ اپنے شوہر کے بنائے ہوئے گھر میں رہ کر بچوں کی دیکھ بھال کر سکتی ہے۔

 

سپریم کورٹ نے کہا کہ خواتین کو باپ کی جائیداد میں 50 فیصد حصہ دینے کے مساوی حقوق حاصل ہیں اور 1975 میں اقوام متحدہ کی جانب سے خواتین کے عالمی دن کا باضابطہ طور پر اہتمام کیا گیا تھا جس میں خواتین کے ساتھ ہر لحاظ سے مساوی سلوک کیا جانا چاہیے۔ سماجی اور سیاسی طور پر خواتین مردوں کے برابر متحرک ہیں اور تمام شعبوں میں آگے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ عورت کو شادی کے بعد اس کے بھائیوں کی جائیداد کا نصف حصہ دیا جانا چاہیے۔ 18 سال سے کم عمر لڑکیوں کو محبت کے نام پر دھوکہ دیا جا رہا ہےمعاشرے میں خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو روکنے کے لیے والدین کو اس معاملے میں لڑکیوں کا مناسب خیال رکھنا چاہیے۔

 

اس میٹنگ میں سینئر سول جج سرینواس، جونیئر سول جج محمد عمر، ایڈیشنل جونیئر سول جج ذکیہ سلطانہ، ایڈوکیٹ دامودر گوڑ، ایڈوکیٹ آصفیہ خانم’ راج کمار، سی ڈبلیو سی رادھا، آشا ورکرز اور خواتین موجود تھیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button