نیشنل

غیر مسلم خاتون سب انسپکٹر مسلم نوجوان سے شادی کی خواہشمند، ارکان خاندان نے لگایا لو جہاد کا الزام

نئی دہلی: اترپردیش کے بریلی ضلع میں ایک غیرمسلم خاتون سب انسپکٹر کا ایک مسلم نوجوان سے شادی کے لیے کورٹ میرج درخواست فارم وائرل ہونے کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ خاتون سب انسپکٹر کا نام ریشو ملک ہے جس نے محمد تابش سے شادی کے لیے ایس ڈی ایم آفس میں اسپیشل میرج ایکٹ کی درخواست دی ہے۔ ایس ڈی ایم نے اس درخواست پر تمام فریقین کی رپورٹ 16 جون 2023 (جمعہ) تک طلب کی تھی۔ خاتون سب انسپکٹر کے بھائی نے اس سارے معاملے کو لو جہاد قرار دیتے ہوئے محمد تابش کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اعتراض درج کرایا ہے۔

 

 

 

ریشوملک اصل میں میرٹھ کے رہنے والے ہیں۔ سال 2017 میں وہ یوپی پولیس میں سب انسپکٹر کے طور پر بھرتی ہوئی تھی۔ ان کی ٹریننگ مرادآباد میں ہوئی اوراسکے بعد ان کی تعیناتی بریلی میں ہوئی۔ معلومات کے مطابق محمد تابش اور سب انسپکٹر ریشو ملک نے 17 مئی 2023 کو ایس ڈی ایم صدر کے دفتر میں اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کے لیے درخواست دی تھی۔ اس درخواست پر ایس ڈی ایم نے ریشو ملک کے گھر کو نوٹس بھیج کر ان کا موقف جاننا چاہا۔ تمام فریقین کو جواب داخل کرنے کے لیے 16 جون تک کا وقت دیا گیا۔

 

 

ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے ریشو ملک کے بھائی سچن نے بتایا کہ جب انہیں خط موصول ہوا تو پورا خاندان حیران رہ گیا۔ سچن کے مطابق اس سے پہلے انہیں یا خاندان میں کسی کو بھی اس معاملے کی کوئی اطلاع نہیں تھی۔ سچن نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ ان کے گھر والے بھی ریشو کے لیے اپنی جاٹ برادری کے لڑکے کی تلاش میں تھے۔ یہ اطلاع ملنے کے بعد سب انسپکٹر ریشو ملک کا پورا خاندان بریلی پہنچ گیا۔ سچن ملک نے مزید بتایا کہ اس نے پورے خاندان کے ساتھ مل کر اپنی بہن کو راضی کرنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ نہیں مانی۔
اسپیشل میرج ایکٹ 1954 کے تحت میرج آفیسر/سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، صدر ڈسٹرکٹ بریلی میں شادی کے لیے داخل کی گئی درخواست زیر غور ہے اورمتعلقہ افراد کو قواعد کے مطابق اعتراضات کے حوالے سے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button