این آر آئی

سردی سے بچنے کی کوشش۔ ضلع نرمل کے ظہیر کی سعودی عرب میں دم‌ گھٹنے‌ سے موت

جدہ، 3 جنوری ( عرفان محمد) سعودی عرب میں سردی کی گرمی میں ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں ایک اور ہندوستانی نوجوان کی موت ہوگئی۔

سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے دیگر حصوں میں سردیوں کے موسم میں ہیٹر کا استعمال زیادہ ہوتا ہے جہاں زیادہ تر اموات آتشزدگی کے واقعات کی وجہ سے دم گھٹنے کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔

28 سالہ عبدالظہیر، نرمل ضلع کے خانہ پور سے متصل مسکا پور گاؤں کا رہنے والا، جو ریاض میں کام کرتا تھا، اتوار کو سوتے وقت کوئلے کے ہیٹر سے آگ لگنے سے دم گھٹنے کے نتیجے میں فوت ہوگیا۔

عبدالظہیر سعودی خاندان کے  ڈرائیور کے طور پر کام کرتا تھا اور دارالحکومت ریاض کے علاقہ ملاز میں رہتا تھا۔

عبدالظہیر کے والد کا کینسر کے باعث حال ہی میں وطن  واپسی کے بعد  انتقال ہو گیا۔ نوجوان ظہیر نے اپنے والد کے علاج کے لیے خطیر رقم ادھار لی تھی۔اس کا چھوٹا بھائی ضمیر جماعت میں دینی تعلیم حاصل کرنے گیا تھا  لیکن بھائی کے انتقال کی خبر سنتے ہی وہ واپس گائوں آ گیا ۔

 

خاندان کا واحد کمانے والا ظہیر المناک طور پر فوت ہوگیا  جس نے سردی سے راحت پانے کے لئے ایسے ہیٹر کا استعمال کیا تھا جو کباب بناتے وقت چکن بھوننے کے لیے بار بی کیو کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اس طرح کے کول ہیٹر غریب لوگ اور دور دراز کے صحراؤں میں بھی بڑے پیمانے پر استعمال کرتے  ہیں۔

 

منچیریال ضلع کے معروف سماجی کارکن عبدالرفیق اور سعودی عرب میں حکومت آندھراپردیش این آر آئی امور  کے نمائندے مزمل شیخ متاثرہ خاندان کی جانب سے قانونی کارروائیاں مکمل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

 

اس سے قبل، تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے ایک ہاؤس ڈرائیور کی بھی ریاض میں اسی طرح سے  موت ہوئی تھی۔

آگ کے حادثات میں دھواں خاموش قاتل ثابت ہوتا ہے اور سوتے وقت خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ متاثرہ شخص کو اس وقت تک دھواں محسوس نہیں ہوتا جب تک دم گھٹنے کی شدت نہ  آجائے۔ کاربن مونو آکسائیڈ، یا CO، ایک بے رنگ، بو کے بغیر، اور زہریلی گیس ہے۔ گیس، تیل اور مٹی کے تیل سے چلنے والے کمرے کے ہیٹر اسے پیدا کرتے ہیں۔ CO خطرناک سطح تک جمع ہو سکتا ہے۔ اگرچہ بریکیٹس نظر آنے والا دھواں نہیں پیدا کرتی ہیں اور دھوئیں سے پاک اور بے ضرر معلوم ہوتی ہیں، لیکن اس کے اندر زہریلی گیس ہوتی ہے، جو موت کا سبب بننے کے لیے سائے میں کام کرتی ہے۔

ایک مطالعاتی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں سردیوں کے موسم میں استعمال ہونے والے اوسطاً 70 لاکھ ہیٹر تقریباً 45 گھنٹے کام کرتے ہیں۔شہری دفاع کے حکام بار بار لوگوں کو موسم سرما کے دوران ہیٹر سے حفاظتی اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں خبردار کرتے ہیں۔ریاض میں ان  دنوں میں رات کے اوقات میں درجہ حرارت 10-12 سیلسیس ڈگری تک گر جاتا ہے۔

 

مزید تفصیلات جناب مزمل شیخ سے 0556473503 پر حاصل کی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button