تلنگانہ

دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے کی ایک اور ریمانڈ رپورٹ میں کویتا کا نام شامل !

نئی دہلی _ 21 دسمبر ( اردولیکس) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ،( ای ڈی )  نے  دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں بی آر ایس کی رکن کونسل کویتا  کا نام انڈو اسپرٹ کے ایم ڈی سمیر مہیندرو کے خلاف دائر چارج شیٹ میں شامل کیا گیا ہے، جنہوں نے ساؤتھ گروپ میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ اس سے پہلے بھی ای ڈی نے امیت اروڑہ کی ریمانڈ رپورٹ میں کویتا کے نام کا ذکر کیا تھا۔ ای ڈی کی ریمانڈ رپورٹ کے مطابق  سمیر مہندرو اور کویتا نے ساؤتھ گروپ میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ شراب کی پالیسی میں تبدیلی کے ذریعے حاصل کیے گئے L1 لائسنسوں میں سے 65 فیصد ساؤتھ گروپ کے کنٹرول میں چلے گئے، جن میں سے 32 فیصد کویتا کے پاس گئے۔مختلف میڈیا رپورٹس نے یہ بات بتائی

 

اس گھوٹالے میں ابھیشیک راؤ، ارون رام چندر پلئی، ایم  سرینواس ریڈی، ایم راگھواریڈی کے ساتھ ساتھ کویتا پر بھی سنگین الزام لگایا گیا ہے۔ 268 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں ساؤتھ لابی کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ دہلی میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے منگل کو سمیر مہندرو کے خلاف ای ڈی کی طرف سے دائر چارج شیٹ پر غور کیا، جسے شراب گھوٹالہ کیس میں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

 

چارج شیٹ میں ای ڈی نے کہا کہ ساؤتھ گروپ کے نام پر 192 کروڑ کی شراب چوری کی گئی۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ سمیر مہندرو نے ساؤتھ گروپ میں شراب کی پالیسی میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر جنوری 2022 میں کویتا سے حیدرآباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔ اس سے پہلے کہا گیا تھا کہ سمیر مہیندرو نے مئی 2021 میں حیدرآباد کے بنجارہ ہلز میں کویتا کے گھر پر ابھیشیک بوئن پلی سے ملاقات کی تھی۔ بعد میں اروبندو نے کہا کہ ابھیشیک کا تعارف سرتھ چندر ریڈی سے ہوا تھا۔ ای ڈی کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ سرتھ ریڈی، کویتا اور وائی سی پی ایم پی ماگنٹی سرینواس ریڈی ساؤتھ گروپ کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ای ڈی نے کہا کہ امیت اروڑہ نے سی بی آئی کی جانچ کے دوران دیے گئے بیان کی تصدیق کی ہے۔ انکشاف ہوا ہے کہ ساؤتھ گروپ سے تعلق رکھنے والے انڈو اسپرٹ کی طرف سے دہلی اور حیدرآباد میں کئی میٹنگیں کی گئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کویتا نے سی بی آئی کیس کے ملزم ارون رام چندر پلئی کو اپنا نمائندہ بنا کر مختلف میٹنگوں میں حصہ لیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پالیسی میں تبدیلی کے ذریعے L1 لائسنس حاصل کیے گئے اور اس عمل میں انڈو اسپرٹ کو 192.8 کروڑ روپے کا منافع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم مجرمانہ ذرائع سے حاصل کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button