جنرل نیوز

تلنگانہ کے تمام صحافیوں کیلئے سرکاری اراضی و امکنہ کی تعمیر کیلئے اجازت ، سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلہ کا خیر مقدم۔ کہنہ مشق صحافی رفیق شاہی کا بیان

نظام آباد:26/ اگست (اردو لیکس) سپریم کورٹ میں ماہ اپریل 2011 ء کے دوران زیر التواء کیس جس میں ریاستی جرنلسٹوں کو فی کس 300 گز پر مشتمل اراضی کو مختص کرنے اور اس اراضی پر امکنہ کی تعمیر کے متعلق داخل کی گئی عرضی پر 25/ اگست 2022 ء کو سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس سپریم کورٹ این وی رمنا نے تلنگانہ کے تمام جرنلسٹوں کو اراضی مختص کرنے اس پر مکانات تعمیر کرنے کا تاریخی فیصلہ سنایا جس کا متحدہ ضلع نظام آباد کے کہنہ مشق صحافی، ایڈیٹر انچیف ہفتہ وار ”للکار“ نظام آباد اور سرپرست اعلیٰ اُردو پریس کلب نظام آباد رفیق شاہی نے اس تاریخی فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں برسراقتداروائی ایس آر کانگریس حکومت کے محکمہ ریونیو (امکنہ) کی جانب سے 28/ فروری 2005 ء کو ایک جی او (243) کی اجرائی عمل میں لائی جس کے مطابق ریاست کے وابستہ تمام جسٹس (ریاستی و سپریم کورٹ) اراکین پارلیمان (لوک سبھا و راجیہ سبھا)، اراکین اسمبلی، اراکین ریاستی قانون ساز کونسل، آل انڈیا سرویس آفیسرس، سرکاری ملازمین اور جرنلسٹوں کو اراضی مختص کرنے اور اس اراضی پر امکنہ کی تعمیر کرنے کی اجازت دی تھی جس میں سپریم کورٹ و ہائی کورٹ جسٹس کے علاوہ ایم پیز، ایم ایل ایز، ایم ایل سیزاور اے آئی ایز کیلئے فی کس (500) گز، سرکاری ملازمین کیلئے فی کس (400) گز اور جرنلسٹس کیلئے فی کس (300) گز اراضی مختص کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button