نیشنل

مولانا نصیرالدین مرحوم کے فرزند رضی الدین ناصر کی 14 سال بعد جیل‌سے رہائی۔ سپریم کورٹ سے ضمانت منظور 

حیدرآباد۔ راست/ مولانا نصیرالدین مرحوم کے اہل خانہ  کے بموجب انکے چھوٹے فرزند رضی الدین ناصر کی طویل اور غیر منصفانہ قید کے بعد کل 31 /جنوری کو سپریم کورٹ سے ضمانت پر رہائی عمل میں آئی ہے ۔

 

واضح رہے کہ 2008 میں ناصر کو سیمی سے تعلق کے جھوٹے الزام میں مقدمہ میں پھنسایا گیا اور تقریبا چھ ماہ بیلگام جیل میں رکھا گیا تھا ۔ اور انکی گرفتاری کے آٹھ ماہ بعد پیش آئے احمدآباد سیریل بلاسٹ کیس میں غیر منصفانہ طور پر ماخوذ کرکے احمد آباد سابرمتی جیل منتقل کردیا گیا ۔ جہاں سولہ سال تک اس ظالمانہ قید و بند کا سلسلہ جاری رہا ۔ ایک صبرآزما جدوجہد کے بعد فروری 2022 میں اس کیس میں سیشن کورٹ گجرات نے انہیں باعزت بری کردیا لیکن اسکے بعد جیل سے فراری کے جھوٹے الزام کے تحت مزید دو سال قید رکھا گیا

 

۔ جس میں الحمدللہ اب سپریم کورٹ سے ضمانت منظور ہوئی ہے اس پر تمام افراد خانہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں ۔ اور یہ دعا کرتے ہیں کہ ملت کے بے شمار مظلوم محروسین جو ملک کی مختلف جیلوں میں قید ہیں وہ بھی جلد آزاد ہوں اور اپنے پیاروں کے پاس واپس آئیں

 

ساتھ ہی اس طویل عرصہ میں جو افراد ہم سے اظہارِ ہمدردی کرتے رہے اور مسلسل دعاگو رہے انکے لیے بھی ہم دعاگو ہیں اور مشکور ہیں ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button