نیشنل

سابق چیف منسٹر اترپردیش ملائم سنگھ یادو اب نہیں رہے

لکھنو _ 10 اکتوبر ( اردولیکس) اترپردیش کے سابق چیف منسٹر اور سماج وادی پارٹی کے بانی صدر  ملائم سنگھ یادو کا انتقال ہو گیا۔ وہ گزشتہ کچھ دنوں سے بیمار تھے اور گروگرام کے میڈانتا اسپتال میں  پیر کو انہوں نے آخری سانس لی۔ انہیں ایک ہفتے سے آئی سی یو میں رکھ کر   علاج کیا جا رہا تھا ۔ ملائم کی موت کی خبر ان کے بیٹے اکھلیش یادو نے ٹوئٹر کے ذریعے شیئر کی۔ ملائم تین بار اتر پردیش کے چیف منسٹر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے مرکز میں وزیر دفاع کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ 1967 میں، وہ پہلی بار یوپی قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ وہ 22 نومبر 1939 کو پیدا ہوئے۔

 

انہوں نے سماج وادی پارٹی کے لیڈر کے طور پر ملک کی سیاست پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ انہوں نے رام منوہر لوہیا جیسے عظیم لیڈروں کی رہنمائی میں سیاسی ہنر سیکھا، انہوں نے ایسی شہرت حاصل کی کہ اتر پردیش کے لوگ انہیں ‘نیتا جی’ کہنے لگے۔ وہ ایک عام کارکن سے اعلی عہدہ تک پہنچے ۔ وہ طویل عرصے تک یوپی کے چیف منسٹر رہے۔ انہوں نے ایمرجنسی کے نفاذ کے دوران 19 ماہ جیل میں رہے ۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر میں دس بار ایم ایل اے اور سات بار ایم پی کے طور پر کامیابی حاصل کی۔ 1977 میں پہلی بار وزیر کے طور پر کام کیا۔ 1980 میں وہ یوپی میں لوک دل پارٹی کے صدر منتخب ہوئے۔ سماج وادی پارٹی کی بنیاد 1992 میں رکھی گئی تھی۔ 1989 میں انہوں نے پہلی بار چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالا۔ 1993 میں دوسری بار 2003 میں دوبارہ چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالا۔ 1996 میں معین پوری سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے، انہوں نے متحدہ محاذ کی مخلوط حکومت میں وزیر دفاع کے طور پر خدمات انجام دیں۔

 

چیف منسٹر کے طور پر اپنی حکومت کے پہلے دور میں ملائم سنگھ یادو کی سیکولر رہنما کی امیج بنی۔ ان کے ناقدوں نے انہیں ’مولانا ملائم‘ تک کہہ ڈالا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button