تلنگانہ

مجلس اور بی آر ایس کے امیدواروں کو ووٹ دینے ریاست کے علماء کرام و مشائخین کی اپیل

حیدر آباد – 26 / نومبر ( پریس نوٹ ) اس ملک میں آزادی کے بعد سے ہی حکومتیں دستور سے صرف نظر کرتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں سے سوتیلا سلوک روارکھا۔ اکثریت کو خوش کرنے ہر شعبہ حیات میں مسلمانوں سے معاندانہ پالیسی کو ہر سیاسی پارٹی نے اپنا کر اپنے نے حصول اقتدار کا ذریعہ بنایا اور بتدریج اس ملک کے مسلمانوں کو حاصل ان کے جمہوری و دستوری حقوق سے محروم کرنا شروع کر دیا۔ جب سے اکثریت کے ووٹ بنک کی خاطر ملک کی تمام قومی و علاقائی سیاسی جماعتوں نے مسلمانوں سے امتیاز برتنے کے اس متعصبانہ آسان نسخہ کو اپنا لیا تو ادھر ملک کے سکولر ازم کے تانے بانے بکھرنے لگے ہیں اور ادھر تمام عالم میں ہمارے ملک کی جمہوریت داغ دار ہوتی جارہی ہے

 

۔ متحدہ آندھراپردیش میں بھی مسلمان ایسے ہی حالات سے دو چار رہے ۔ ملک میں مسلمانوں کیلئے حمد للہ گذشتہ [9] سال سے مسلمانوں کے بہت سے حل طلب مسائل ان نا مساعد حالا و حقوق کی طرف اپنی وسیع النظری رف کی مفید و فائدہ مند اسکیمات کا آغاز کیا بلکہ ان اقدامات سے مسلمانوں میں مقبولیت کے ساتھ ان سے داد تحسین بھی حاصل کی ہے۔ مسلمانوں کیلئے ٹی آریس کی کئی اختراعی اسکیمات جیسے غریبوں کو سطح غربت سے اٹھانے ان کی مالی امداد ، حیدر آباد و اضلاع میں نادار طلباء و طالبات کیلئے 200 سے زائد اقامتی اسکولس کا قیام ، مستحق طلباء کیلئے مفت تعلیم ، بیرون ملک اعلی تعلیم کیلئے لاکھوں روپیوں کے اخراجات، مستحق لڑکیوں کیلئے شادی مبارک اسکیم اور ائمہ و موذنین کیلئے ماہانہ اعزاز یہ و غیرہ یقینا قابل تعریف و تحسین ہیں۔

 

نیز ملک بھر میں آپسی و فرقہ واری نفرت کے ماحول میں تلنگانہ حکومت کا اس ریاست میں گنگا جمنی تہذیب اور امن امان کو برقرار رکھنا کار نامہ سے کم نہیں۔ اس موقع پر ہم چیف منسٹر تلنگانہ کو اپنے دیر نہ واہم مطالبات کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ تلنگانہ میں ٹی آریس حکومت بنتے ہی مسلمانوں کیلئے 12 فیصد تحفظات کا مطالبہ جو عرصہ دراز سے بی آریس حکومت کے اعلان کا منتظر ہے اور مسلم وقف کی جائدادوں کی صیانت و واگذاشت جیسے حساس مسائل کے مثبت حل کی طرف اپنی خصوصی توجہ کریں تاکہ مسلمانوں کی بے چینی دور ہو سکے

 

۔ ٹی آریس حکومت کی ان [9] سالہ قابل تعریف خدمات کی بناء ہم تمام ریاست کے تمام ووٹرس سے اپیل کرتے ہیں کہ 30 نومبر کو ہر ووٹر اپنا قیمتی ووٹ جہاں مجلس اتحاد المسلمین کے امید وار ہوں وہاں مجلس کے حق میں ورنہ بی آریس پارٹی کے حق میں استعمال کرے۔ ہر ووٹر سے ہماری یہ بھی خصوصی اپیل ہے کہ اپنے اور اپنے افراد خاندان کے تمام ووٹوں کے استعمال کو یقینی بنائیں۔

 

اپیل جاری کرنے والے علماء کرام و مشائخین عظام میں مولاناسید اکبر نظام الدین حسینی صابری امیر جامعہ نظامیہ ، مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعه و امیر شریعت تلنگانہ و آندھرا، مولاناسید حسن ابراهیم حسینی سجاد پاشاہ قادری معتمد صدر مجلس علماء دکن، مولاناسید محمود باد شاه قادری زرین کلاه، مولا ناڈاکٹر سید محمود صفی اللہ حسینی و قار پاشاہ قادری، مولاناسید اولیاء حسینی مرتضی پاشاہ قادری، مولاناسید آل مصطفی علی پاشاہ قادری الموسوی، مولاناسید شیخن احمد کامل پاشاہ قادری الشطاری ، مولانا ڈاکٹر سید علی حسینی قادری، مولاناسید وصی اللہ حسینی قادری، مولانا سید قطب الدین حسینی زید صابری، مولانا مفتی سید صغیر احمد نقشبندی، مولانا ڈاکٹر سید بدیع الدین صابری [ معزز اراکین صدر مجلس علماء دکن ] ، مولاناسید فضل اللہ قادری الموسوی، مولاناسید ظہیر الدین علی صوفی قادری، مولانا سید ابراهیم قادری فاروق باد شاه زرین کلاه، مولا نامیر فراست علی شطاری، مولاناسید لیاقت حسین رضوی المدنی اور مولا ناسید ندیم اللہ حسینی [ معزز اراکین امارت شرعیہ ] شامل ہیں ۔ "

متعلقہ خبریں

Back to top button