جنرل نیوز

ایک شام قیصر خالد کے نام _ اُردواکیڈمی جدہ کاایک یادگار مشاعرہ

جدہ ۔ سعودی عرب (بذریعہ ای میل) اُردو اکیڈمی جدّہ کے زیر اہتمام ایک یادگار مشاعرہ’’ ایک شام قیصرخالد کے نام‘‘کے موقع پر دربارہال شاداب ہوٹل عزیزیہ جدہ میں منعقد کیا گیا ۔ ہندوستان کے مایہ ناز شاعر محترم قیصر خالد آئی پی ایس وپولیس کمشنر ممبئی ریلوے کے اعزاز میں ایک یادگار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں بحیثیتِ مہمانِ خصوصی ایک اور مایہ ناز شاعرمحترم مظفر ابدالی ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل ڈپارٹمنٹ آف پوسٹ نیودہلی اورڈاکٹر مظفر حسن پرنسپل انٹرنیشنل انڈین اسکول جدّہ نے شرکت کی ۔

 

حافظ محمد نظام الدین غوری صوفی قادری (شعبہ نشرو اشاعت اُردواکیڈمی) کی قرأت اور محمد یاسرقادری کی حمدِباری تعالیٰ سے اس مشاعرہ کا آغاز ہوا ۔ جدّہ کی ادبی نشستوں میں نظامت کے حوالہ سےمشہورنام اسلم افغانی رُکنِ معزز اکیڈمی نے اپنی ذمّہ داری بخوبی نبھائی۔ مولاناحافظ محمد عبدالسلام نقشبندی صدراُردواکیڈمی جدّہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اُردو زُبان سیکھنے اور اِس زُبان کو اپنے نونہالوں کوسکھانے کی تلقین کی- محترم اعجاز احمد حان رُکنِ معزز اکیڈمی نے محترم قیصر خالدکا تعارف پیش کیا ۔

محترم قیصر خالد نے کلام سُنانے سے قبل اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی مقام تک پہونچنے کے لئے علم سیکھنا ضروری ہے اورپھر زندگی میں آگے بڑھنے کے لئے ہرممکنہ کوشش کرنا چاہئے‘جب آگے بڑھ جائیں تو جِن مصائب اور مشکلات سے ہم خود گزریں ہیں اُن مسائل ومصائب کو ہمارے آگے آنے والوں سے دوررکھنے کے لئے اور اُنہیں کامیابیوں کے قریب کرنے کی غرض سے ملی فلاحی کام کرتے رہنا چاہئے ‘ کیونکہ جب ہم آگے بڑھ رہے تھے تو کسی نہ کسی نے ہمیں سہارا دِیا یہ سونچ کر کہ ہم پر جو احسان کیا گیا اُس احسان کا بدلہ چکانے کا وقت ہے‘ اِسی سونچ اور فکر کے ساتھ دوسروں کا سہارا بننے کی کوشش کرناچاہئے ۔ محترم قیصرخالد نے اپنے منفرد انداز میں کلام پیش کرکے کافی دیر تک سامعین کی سماعتوں کو محظوظ کیا۔ محترم مظفر ابدالی نے بھی بہترین کلام پیش کیا اور خوب دادوتحسین حاصل کی اور سامعین نےاِنکے کلام سے بھرپورلُطف اُٹھایا۔

ڈاکٹر مظفر حسن پرنسپل آئی ایس جے نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُردو کسی کی مذہبی زبان نہیں بلکہ کوئی بھی زبان مذہبی نہیں ہوتی ‘ زبانیں علاقائی ہوتی ہیں نہ کہ مذہبی اِسی لئے کسی بھی زُبان کو کسی بھی مذہب سے جوڑنا مناسب نہیں ہے ۔ انسان کو مختلف زبانیں سیکھنی چاہئے جسکے ذریعہ کامیابی خود اُسکے قدم چومے- –

ابتداء میں مقامی شعراءکرام مسرس جانثارندوی‘ سید افضل الدین افضل اور فرحت اللہ خان فرحت نے کلام سُناکر مشاعرہ کے ماحول کو خوب گرمایا–

محترم قیصر خالداور محترم مظفر ابدالی کی اُردوکی تئیں خدمات کے اعتراف میں اُردواکیڈمی کی جانب سےخصوصی سپاس نامہ اعترافِ خدمات پیش کیا گیا –

مسرس سید نعیم الدین معتمد اُردواکیڈمی‘ سمیع فاروقی خازن اور اراکینِ معزز مسرس منوّرخان‘محمد یوسف وحید ‘محمد غلمان رضا‘ مرزاقُدرت نواز بیگ‘ اعجاز احمد خان ‘سید عبدالوھاب قادری ‘محمد عبدالمجیب صدیقی اورحافظ محمد نظام الدین غوری شعبہ نشرو اشاعت اُردواکیڈمی نے مہمانوں کو تحائف پیش کئے۔

اس موقع پرمحترم سید عبدالحق وائس پرنسپل انٹرنیشنل انڈین اسکول جدّہ ‘ محترم عارف قریشی (بزمِ عثمانیہ)‘مولانا محمد نصیر الدین نظامی (سابق صدر بزمِ طلبائے قدیم ومحبانِ جامعہ نظامیہ جدہ)‘ مسرس شمیم کوثر (خاکِ طیبہ)‘ محمد فاروق‘ محمود بلشرف (بزمِ اتحاد جدہ)‘سید افضل(تلنگانہ ویلفئیرفاؤنڈیشن)‘ شرف الدین شرف قادری‘محمد امتیازمحی الدین (دارالعلم) ‘ عثمان (انڈیافورم)‘سید رؤف نقشبندی (اہلیانِ جدّہ)‘حیدرآبادی کمیونیٹی میں مشہورسعودی تاجرعبداللہ بن محفوظ (خادم الحجاج)‘ اور جدّہ کی دیگر تنظیموں کے ذمّہ داران نے شرکت فرمائی ۔

محترم سید محمد خالد حسین مدنی نائب صدر اکیڈمی نے انتظامات کی نگرانی کی ۔ محمد عبدالرحیم ‘ محمد ذکی الدین عمران صوفیانی ‘محمد وسیم ‘ محمد شعیب ‘ محمد جعفروغیرہ نے انتظامات میں حصہ لیا ۔ مرزا قدرت نواز بیگ کے شکریہ پر مشاعرہ کا اختتام عمل میں آیا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button