نیشنل

مولانا رابع حسنی ندوی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا سانحہ ارتحال _ جانئے مولانا کی زندگی سے متعلق تفصیلات

صدر کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب دامت برکاتہم  کا انتقال ہوگیا۔ان کی عمر 93 برس تھی گزشتہ ہفتے مولانا کی اچانک طبیعت خراب ہوئی ، سینے میں جکڑن کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہورہی تھی ،جس پر انھیں فوراً راۓ بریلی سے لکھنؤ لے جایا گیا ہے  جہاں ان کا علاج کیا جا رہا تھا آج دوران علاج انتقال ہوگیا۔

محمد رابع حسنی ندوی اترپردیش کے بریلی میں سال 1929ء میں پیدا ہوئے۔ مولانا ، عربی اور اردو زبانوں میں تقریباً 30 کتابوں کے مصنف ہیں۔رابع حسنی ندوی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے چوتھے صدر اور دار العلوم ندوۃ العلماء کے ناظم تھے ۔ نیز مولانا رابع حسنی ندوی عالمی رابطہ ادب اسلامی ریاض (سعودی عرب) کے نائب صدر اور رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے رکن اساسی بھی تھے

 

اس کے علاوہ مجلس تحقیقات و نشریات اسلام، لکھنؤ، دینی تعلیمی کونسل، اترپردیش اور دار عرفات، رائے بریلی کے صدر نیز دار المصنفین، اعظم گڑھ کے رکن، آکسفرڈ یونیورسٹی کے آکسفرڈ سینٹر برائے اسلامک اسٹڈیز کے ٹرسٹی، تحریک پیام انسانیت اور اسلامی فقہ اکیڈمی، انڈیا کے سرپرستوں میں شامل تھے

 

 

ابتدائی تعلیم اپنے خاندانی مکتب رائے بریلی میں ہی مکمل کی، اس کے بعد اعلی تعلیم کے لیےدار العلوم ندوۃ العلماء میں داخل ہوئے۔ 1948ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء سے فضیلت کی سند حاصل کی۔ اس دوران 1947ء میں ایک سال دار العلوم دیوبند میں بھی قیام رہا۔ 1949ء میں تعلیم مکمل ہونے کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء میں معاون مدرس کے طور پر تقرر ہوا۔ اس کے بعددعوت و تعلیم کے سلسلہ میں 1950-1951 کے دوران حجاز، سعودی عرب میں قیام رہا

 

1955ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے کلیۃ اللغۃ العربیۃ کے وکیل منتخب ہوئے اور 1970ء کو عمید کلیۃ اللغۃ مقرر ہوئے۔ عربی زبان کی خدمات کے لیے انڈیا کونسل اترپردیش کے جانب سے اعزاز دیا گیا اس کے بعد اسی سال صدارتی اعزاز بھی دیا گیا۔

1993ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے مہتمم بنائے گئے، اس کے بعد 1999ء میں نائب ناظم ندوۃ العلماء اور 2000ء میں حضرت مولانا ابو الحسن علی حسنی ندوی کی وفات کے بعد ناظم ندوۃ العلماء مقرر ہوئے۔ دو سال بعد جون، 2002ء میں حیدرآباد، دکن میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سابق صدر قاضی مجاہد الاسلام قاسمی مرحوم کی وفات کے بعد متفقہ طور پر صدر منتخب ہوئے۔

 

سید محمد رابع حسنی ندوی کی تاحال عربی زبان میں 15 کتابیں اور اردو میں 12 کتابیں شائع ہوچکی ہیں، اس کے ساتھ غیر مطبوعہ مسودات کی بھی کافی تعداد ہے۔ اس کے علاوہ مولانا رابع حسنی کے مضامین متعدد رسائل و مجلات مثلاتعمیر حیات لکھنؤ، البعث الاسلامی لکھنؤ، الرائد لکھنؤ اور کاروان ادب وغیرہ میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔

 

ذیل میں کچھ کتابوں کے نام درج ہیں

جزیرۃ العرب

دو مہینے امریکا میں

رہبر انسانیت

الادب العربي، بين عرض و نقد

معلم الانشاء، سوم

 

متعلقہ خبریں

Back to top button