جنرل نیوز

موسم سرما اورمواقع عبادت

مضمون نگار 

عبدالقیوم شاکر القاسمی

 نظام آباد

 

اللہ تعالی نے انسانی تغیرات اورماحول کی تبدیلی کے پیش نظر ہمارے نفع کی خاطر ہمیں مختلف موسم عطاء فرماے ہیں جو ہمارے لئے باری تعالیٰ کی ان گنت نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت ہے اگر ہمیشہ ایک ہی موسم ہوتاتو طبع انسانی اکتاہٹ کے علاوہ دیگر بے شمار مصائب وپریشانیوں میں پڑسکتی تھیں برس کے بارہ مہینے اگر گرمی کا موسم ہوتا تو ہم اندازہ نہیں لگاسکتے کہ کیا انسانوں کی کیا حالت ہوجاتی یا اگر ہمیشہ موسم باراں ہی ہوتا تو بھی انسانوں کی حالت دگر گوں ہوجاتی ہے اوراگر موسم سرما بھی مستقل ہوتا تو ہم لوگ یقینا پریشانیوں میں گھر جاتے چنانچہ رب کریم نے انسانیت ودیگر مخلوقات پر اپنی شان رحیمی کا مظاہرہ کرتے ہوے الگ الگ موسم کو متعین فرمایا ہے جس سے ہم بہت ساری مصیبتوں سے محفوظ ومامون ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی روزمرہ کی زندگی کو بآسانی پوراکرپاتے ہیں اورکررہے ہیں خا لق دوجہاں کے انہی تصرفات وتغیرات میں سے ایک موسموں کا بدلنا بھی ہے جس کو وہ اپنی قدرت کاملہ سے بندوں ہی کی سہولت وراحت کی خاطر وقت پر سردی گرمی اوربارش مہیا کرتا ہے جس پر ہم تمام بندوں کو شکر گذار بننا چاہیے نیز عبادات کے حوالہ سے ہمارے لےء یہ موسم سرما بڑی اہمیت کا حامل ہے جس میں باری تعالی نے رات کو طویل کیا ہے تاکہ ہم ان راتوں کو عبادات کے ذریعہ کارآمد بنائیں

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا

جاڑامومن کے لےء موسم بہارہے امام بیہقی نے اس روایت میں یہ اضافہ بھی فرمایا کہ اس موسم کی راتیں لمبی ہوتی ہیں تو مومن ان میں قیام کرتاہے اوردن چھوٹے ہوتے ہیں تو مومن ان میں روزہ رکھ لیتاہے

صحابی رسول حضرت عبید بن عمیر کے بارہ میں آتا ہیکہ جب سردیوں کا موسم آتا تھا تو کہتے تھے

اے قرآن والو

تمہاری راتیں تلاوت قرآن کے لئے لمبی ہوگئیں پس تم قرآن میں وقت گزارو اورروزے رکھنے کے لےء دن چھوٹے ہوگے تم روزے رکھو

بہرحال

اللہ تعالی نے اس موسم کو مواقع عبادت بناکر ہمارے لےء ایک راہ ہموارفرمای ہے جس کو ہم غنیمت جان کر خوب اللہ کی عبادت کرلیں اورویسے بھی گرمیوں کے دوپہر کی پیاس کی شدت میں اللہ کو یادکرنا سردیوں کی لمبی راتوں کو عبادت الہی سے مزین کرنا اورنمقز تہجد میں قیام کرکے تلاوت قرآن کا اہتمام کرنا یہ وہ اعمال ہیں جن سے پاک پروردگارراضی اورخوش ہوتا ہے اسی طرح بطورخاص نماز فجر کے لےء اٹھنا اور مکمل وضو کا اہتمام کرنا عموما بندوں کو شاق اورگراں اورنفس پر مشکل گزرتا ہے اس کے باوجود اگر بندہ اس عمل کوکرلے تو اس سردیوں کے موسم میں اہتمام کے ساتھ وضو کرنا بھی باعث اجر وثواب بن جاتاہے

آسی طرح جب خود کو سردی کی شدت کا احساس ہونے لگے تو دوسرے غریب لوگ جن کو سردی سے بچنے کا سامان مہیا نہیں ہوتا ہے ان کے درد وکرب کا بندہ کو احساس بھی ہوتا ہے جس سے عین نعمت خداوندی کا احساس دلوں میں اجاگر ہوتا ہے اور سردیوں میں ٹھٹرنے والے لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کا جذبہ لے کر ان کے لئے سردی سے بچاؤ کا سامان فراہم کیا جاسکتا ہے بلکہ بہت سارے لوگ ذاتی طور پر کرتے بھی ہیں بعض تنظیمیں اورسوسائٹیاں بھی باضابطہ تحریک بناکر اس کام کو ہر سال انجام. دیتی ہیں جو مخلوق خداکے ساتھ انسانیت وہمدردی کا ایک درس ہے

غرضیکہ

اللہ کی عبادت اور رسول کی اطاعت اورمخلوق خداکی خدمت کا یہ ایک بیش قیمت موسم ہوتا ہے جس کو سمجھ کر کارآمد بنالینا یہ بندوں کی ذمہ داری ہوتی ہے نجات اخروی وفلاح دنیا کاایک بہترین موقع تصورکرتے ہوے اللہ کا شکر ادا کیا جاسکتا ہے

علاوہ ازیں اس موسم سرما اوراس کی شدت ہمیں آخرت کا احساس بھی دلاتی ہے کہیہ چند دن کی سختیاں ہم سے برداشت نہیں ہوپاتی اور ہماراکمزوربدن وناتواں جسم جب دنیا کی اس سردی کی تاب نہیں لاسکتا ہے توہم مولی کی نافرمانی کرکے اگر زندگی گذاریں اوراس کے حکموں کوپامال کرکے اس دنیاوی نعمتوں میں مست مگن ہوجائیں تو مرنے کے بعد دوبارہ پیداکےء جانے بعد اخروی زندگی میں اس قہار وجبار کی جانب سے متعین کی جانے والی سزاؤں اورسختیوں کو کیسے برداشت کرپائیں گے

چنانچہ لازم ہیکہ ہر بندہ مومن اپنے آپ کو اسلامی تعلیمات اوراحکامات خداوندی میں ڈھالیں رب کا شکرگذاربندہ بن کر جئیں اورفرمانبردار ہوکر اس دارفانی رخصت ہوں

خلاصہ کلام اینکہ موسم اورحالات کااتارچڑھاؤ شب وروز کاتغیر وتبدل سردی اورگرمی کا ایاب وذھاب اس بات کی دلیل ہیکہ قادرمطلق اپنے بندوں کو آمائش وامتحان میں مبتلاکرکے ان کے ایمان کی جانچ کرتا ہے پس کامیاب ہوجاتے ہیں وہی بندے جو ہرحال میں رب سے راضی رہ کر اپنے آپ کو احکامات الہی کے مطابق بنااورسنوارلیتے ہیں اور ہر موقع کو غنیمت جان کر اس کی عبادت میں لگتے ہیں اور نامراد وناکام ہوجاتے ہیں وہ انسان جو سردیوں میں سردی گرمیوں میں گرمی اور بارش میں برسات کا بہانہ بناکر اپنے آپ کو عبادات سے غافل کرلیتے اوران عظیم نعمتوں کی شکرگذاری سے کنارہ کشی اختیارکرلیتے ہیں

اللہ پاک ہم سب کو عقل سلیم اورفہم صحیح عطاء فرماے

آمین بجاہ سید المرسلین

متعلقہ خبریں

Back to top button