تلنگانہ

تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں سرکاری اساتذہ کا احتجاج _ نئی پنشن اسکیم کو برخواست کرنے کا مطالبہ 

سرکاری اساتذہ کی متحدہ مجلس عمل ( JACTU ) نے آج یکم ستمبر کو تلنگانہ کے مختلف سرکاری مدارس میں نئی پنشن اسیکم کو برخواست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دوپہر کے وقفہ کے دوران سیاہ بیاچیس لگا کر احتجاج کیا۔

یکم ستمبر 2004 کو تلنگانہ حکومت نے قدیم پنشن اسکیم کو برخواست کرتے ہوئے نئی پنشن اسیکم کا آغاز کیا تھا ۔ جس کے خلاف اساتذہ یونین کی جانب سے احتجاج کا لامتناہی سلسلہ جاری ہے۔ ہر سال یکم ستمبر کو حکومت کے اس سیاہ قانون کے خلاف سرکاری ملازمین یوم نا انصافی مناتے ہیں ۔متحدہ مجلس عمل کی نمایندہ جماعت اسٹیٹ ٹیچرس یونین ضلع حیدرآباد کے صدر جناب افتخار الدین نے احتجاج کے دوران اساتذہ سے مخاطب ہو کر کہا کے عوامی منتخب نمائندے MLA اور MLC اگر ایک دن بھی کام کرتے ہوئے مستعفی ہو جائیں تو انھیں تاحیات وظیفہ ادا کیا جاتا ہے ۔اور ان پر نئی پنشن اسکیم کا اطلاق نہیں ہوتا جبکہ دوسری جانب ساری زندگی سرکار کی ملازمت کرنے والے ملازمین کے لئے قدیم پنشن اسکیم کی برخواستگی سراسر نا انصافی ہے۔انھوں نے مذید کہا کے حکومتِ راجستھان نے NPS ( نئی پنشن اسکیم ) کو برخواست کرتے ہوئے قدیم طریقہ کار کو بحال کردیا ہے۔ جبکہ ملازم دوست کا نعرہ بلند کرنے والی تلنگانہ حکومت نئی پنشن اسکیم کی برخواستگی سے متعلق خاموشی اختبار کئے ہوئے ہے۔

آج کے احتجاج میں متحدہ مجلس عمل کے قایدین نے کلکٹر حیدرآباد کے آفس پہنچ کر سی پی ایس کی برخواستگی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک احتجاجی نوٹ ڈی آر او کے حوالہ کیا گیا۔ اس موقع پر جناب نرسمہا ریڈی معتمد عمومی اسٹیٹ ٹیچر یونین ٰ جیٹکو فینانس سکریٹری شری کرشناڈو۔ ایس ٹی یو صدر جناب افتخار الدین ٰ ایس ٹی یو فینانس سکریٹری جناب سید حبیب ٰ شری کرونا کر ریڈی جناب تمیز احمد محترمہ اظہر جہاں و دیگر بھی موجود تھیں ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button