تلنگانہ

عمرہ کی ادائیگی کے بعد ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے ٹیچرس کے قافلہ کی وطن واپسی

چیئر مین محمد لطیف خان نے ائیر پورٹ پر ٹیچرس کا استقبال کیا 

حیدرآباد ۔ 12 دسمبر/اپنے محرم کے ساتھ فرائض عمرہ کی انجام دہی کے بعد ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے 25 اساتذہ یعنی 50 ٹیچرس بخیر و خوبی کل شام حیدرآباد واپس ہوئے ۔ یہ قافلہ بغرض عمرہ 27 نومبر کو حیدرآباد سے جدہ روانہ ہوا تھا ۔

پندرہ روزہ سفر عمرہ سے واپسی پر ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے چیئرمین لطیف خان نے مینیجنگ ڈائریکٹر انور احمد اور سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد معظم حسین کے ساتھ راجیو گاندھی انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر اساتذہ کا خیر مقدم کیا ۔اس طرح اس سال ٹیچرس ڈے کے موقع پر  کئے گئے وعدہ کو نبھاتے ہوئے ایم ایس نے منتخب اساتذہ کو ان کے شریک حیات یا کسی محرم کے ساتھ عمرہ پر روانہ کر نے کا کام مکمل کر لیا ہے ۔ تمام 25 ٹیچرس اور ان کے ساتھ ان کے محرم یعنی 50 افراد کے سفر عمرہ کے جملہ اخراجات ایم ایس کی انتظامیہ نے برداشت کئے ۔

سفر عمرہ سے واپسی کے بعد ٹیچرس نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے ٹیچر صبیح الدین نے کہا کہ ان کے لئے یہ یہ سفر بہت ہی اطمینان بخش رہا ۔ صبیح الدین نے اپنی اہلیہ کے ساتھ عمرہ کیا اور آج حیدرآباد واپس ہوئے ۔ ایم ایس کے ایک اور نوجوان ٹیچرسہیل احمد نے کہا کہ اللہ نے اپنے گھر پر ہماری حاضری کے لیے ایم ایس کو ذریعہ بنایا ۔ اس سفر نے ہماری زندگی کو بدل ڈالا ۔ ہم ایک بڑی تبدیلی کے ساتھ واپس آئے ہیں ۔

اسی طرح ایم ایس کی سینئر ترین اساتذہ میں سے ایک شاہدہ سلطانہ نے کہا کہ وہ پہلے اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں اور پھر ایم ایس مینجمنٹ کا ۔ انہوں نے کہا سفر کے دوران اچھے انتظامات رہے ۔ انہوں نے پانچ عمرے انجام دیئے۔ اور ایم ایس کے بچوں اور نوجوانوں کے لئے دعا کی ۔ ایک اور سینئر ٹیچراسماء سلطانہ نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایم ایس کے تمام طلبہ اور تمام امت کے لئے دعائیں کیں ۔ جب کعبہ پر ان کی نظر پڑی تو جو ان کی کیفیت تھی وہ ناقابل بیان ہے اس وقت انکے آنسو رواں تھے ۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے چیئرمین محمد لطیف خان نے کہا کہ ہمارے لئے یہ خوشی کا دن ہے اللہ کا شکر ہے کہ ایم ایس نے اپنے ٹیچرس سے کئے گئے وعدہ کو نبھایا ۔ اگر اللہ نے چاہا تو ٹیچرس کو عمرہ پر روانہ کرنے کہ سلسلہ اگلے دو سال بھی جاری رہے گا ۔ ٹیچرس کو عمرہ پر روانہ کرنے کا یہ اقدام انہیں ان کا جائز مقام دلانے کی سعی کا حصہ ہے ۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button