تلنگانہ

ہندوستانی عازمین حج مکہ مکرمہ میں سم کارڈ کی مشکلات کی وجہ سے پریشان _ تلنگانہ کے ایک عازم کو اپنی اہلیہ کی صحت بگڑنے پر گھر والوں سے رابطہ کرنے میں ہوئی کافی مشکلات

Representative image

جدہ _ 22 جون ( عرفان محمد) متعدد ہندوستانی عازمین حج کو اپنے سعودی سم کارڈز کے فعال نہ ہونے کی وجہ سے  ہندوستان اور سعودی میں رہنے والے اپنے گھر والوں اور رشتہ داروں سے رابطہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

 

حج کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب آنے والے تلنگانہ کے کریم نگر کے   66 سالہ  اقبال نامی شخص کو اسی طرح کا سامنا کرنا پڑا جنھیں مقدس شہر مکہ مکرمہ میں اپنی اہلیہ کی بگڑتی ہوئی صحت  کے بارے میں بتانے کے لئے ایک جگہ سے دوسری جگہ پھرنا پڑا لیکن ہندوستان میں ان کے خاندان سے ان کا رابطہ نہیں ہوا سعودی عرب میں ان کے ایک رشتہ دار سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی ۔ لیکن ان سے بھی رابطہ نہیں ہوا۔ طویل گھنٹوں کے بعد ان کے ایک پہچان والے نے ان کی مدد کی

 

ان  کا کیس دیگر عازمین کی پریشانیوں کی واضح مثال  ہے جو حجاج کرام کو بغیر سم کارڈ کے گزرنا پڑتا ہے، ان کی طرح بہت سے لوگوں کو نہ صرف اہل خانہ اور دوستوں سے رابطہ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ مکہ مکرمہ میں حاجیوں یا روم میٹ کے ساتھ بھی ان کا رابطہ کٹھن مسلہ بن گیا ہے

 

عازمین کو ہندوستانی حج کمیٹی کے ذریعہ مختلف سعودی ٹیلی کام سروس کے  جاری کردہ پری پیڈ سم کارڈ فراہم کئے گئے۔ تاہم، سفری مقامات پر ہندوستانی حج حکام سعودی عرب پہنچنے پر عازمین کو ان سم کارڈز کو چالو کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

 

CITC قوانین کے مطابق، سعودی عرب میں کسی بھی سم کارڈ کو صارف کی ذاتی تفصیلات اور  بائیو میٹرک تصدیق کے بعد چالو کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، صارفین کو اپنے سم کارڈز کو استعمال کرنے کے لیے ٹاپ اپ ڈالنے  کی ضرورت ہے چاہے وہ وائس کال کے لیے ہوں یا ڈیٹا کے لیے ان کی ضرورت کے مطابق۔ معروف ٹیلی کام سروس فراہم کنندگان SR.35 سے SR.173 تک مختلف پیکجز پیش کرتے ہیں جس میں ٹاک ٹائم کے مختلف بنڈلز اور 5 GB سے 40 GB ڈیٹا ملتا ہے ۔

 

بہت سے ہندوستانی عازمین کا خیال ہے کہ چونکہ سم کارڈ حج کمیٹی کی طرف سے فراہم کیے گئے ہیں، اس لیے وہ مقدس سرزمین میں داخل ہوتے ہی مفت اور فوری طور پر کام کریں گے کیونکہ وہ لازمی بائیو میٹرک رجسٹریشن اور ری چارجنگ کے طریقہ کار سے لاعلم ہیں۔ یہ سم کارڈ اس وقت کام کرتا ہے جب ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے ان کے بائیو میٹرک مکمل کرتے ہوئے اس کا ری چارج کرتے ہیں اس کے لئے ٹیلی کام سروس نے عزیزیہ اور مکہ مکرمہ کے دیگر حصوں میں حجاج کی عمارتوں کے قریب   سینکڑوں کیوسک قائم کیے ہیں۔ جہاں ری چارجنگ کارڈ فروخت ہوتے ہیں

 

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کا شمار سب سے زیادہ عازمین کے ممالک میں ایک ہے، لیکن اس کے باوجود یہ سب سے زیادہ کال کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہے کیونکہ انٹرنیٹ کے جاننے والے ہندوستانی مختلف آزادانہ طور پر دستیاب نیٹ فون ایپس پر اپنے قریبی اور عزیزوں کے ساتھ بات چیت کرنے کا انتخاب کرتے ہیں۔ وہ بنیادی طور پر ڈیٹا کے استعمال کے لیے سم کارڈ استعمال کرتے ہیں۔

 

پچھلے سال حج کے دوران، مکہ مکرمہ میں تمام عازمین نے ٹیلی کام نیٹ ورکس کے ذریعے 36,000 ٹیرا بائٹس استعمال کیں، جو کہ 1080p HD ویڈیو کلپس کے 14.83 ملین گھنٹے سٹریمنگ کے برابر ہے۔ اوسط یومیہ کھپت 851.13 میگا بائٹس فی صارف تھی، جو کہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا کی اوسط 200 میگا بائٹس فی صارف سے تین گنا زیادہ ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button