نیشنل

اعظم خان کے مکانات اور دفاتر پر انکم ٹیکس کے دھاوے

لکھنو _ 13 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) انکم ٹیکس کے عہدیداروں نے سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کی ملکیت والے کئی مقامات پر دھاوے منظم کئے ۔ لکھنؤ، رام پور، میرٹھ، غازی آباد، سہارنپور اور سیتا پور میں دھاوے جاری ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آئی ٹی کے دھاوے الجوہر ٹرسٹ کے تعلق سے ہیں۔ چہارشنبہ کو انکم ٹیکس حکام نے اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں کم از کم 30 مقامات کی تلاشی لی۔ یہ دھاوے اعظم خان کے خلاف ٹیکس چوری کی تحقیقات کا حصہ تھے۔

 

سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کے خلاف انکم ٹیکس عہدیداروں نے یوپی کے سیتا پور میں ریجنسی پبلک اسکول اور ریجنسی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی پر دھاوے کئے ۔ اسی کیس کے سلسلے میں  ایڈوکیٹ مشتاق احمد صدیقی کے  لکھنؤ میں واقع گھر میں بھی آئی ٹی  دھاوے کئے گئے

 

اسی دوران سماج وادی کے رکن اسمبلی رام گوپال یادو نے کہا کہ  ایسا لگتا ہے کہ دہلی میں بیٹھے لوگ مایوسی سے یہ اقدامات کر رہے ہیں۔ اترپردیش حکومت کے کہنے پر اعظم خان کے خلاف سینکڑوں جھوٹے مقدمات درج کیے گئے…جہاں تک انکم ٹیکس کے چھاپوں کا تعلق ہے، مجھے نہیں لگتا کہ ان جیسے ایماندار آدمی کے گھر پر ایسی کارروائی ہونی چاہیے۔ ان  کے پاس اپنا کچھ نہیں ہے، یونیورسٹی سے متعلق کچھ ہے اور یہ عوامی ہے… اگر لوگ سیاست میں اس طرح کی اوچھی حرکت کرتے  ہیں، تو یہ کسی کے لیے ٹھیک نہیں ہوگا۔

 

سابق وزیر اعظم خان الجوہر ٹرسٹ کے سربراہ ہیں۔ اس سال کے شروع میں، یوپی حکومت نے رام پور میں 3.24 ایکڑ پلاٹ کا لیز منسوخ کر دیا جو ٹرسٹ کو ایک تحقیقی ادارہ قائم کرنے کے لیے دیا گیا تھا۔ اس پلاٹ کے لیز پر 2013-14 میں 30 سال سے زیادہ کے لیے 100 روپے سالانہ معاہدے کے تحت دئے  گئے تھے۔ اسے حکومت نے بے ضابطگیوں کے الزام میں منسوخ کر دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button