نیشنل

راجستھان میں ہجومی تشدد کا ایک اور واقعہ۔ وسیم نامی نوجوان جان بحق

نئی دہلی: ملک کی ریاست راجستھان میں ایک مرتبہ پھر ہجومی تشدد کا واقعہ پیش آیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق الور کے بانسور میں جنگل سے لکڑی لانے کے لیے پہنچنے والے اقلیتی طبقے کے تین نوجوانوں کو ہجوم نے شدید زد کوب کیا جس کے نتیجے میں ایک کی موت ہو گئی جبکہ دیگر دو شدید زخمی بتائے گئے ہیں۔

 

 

معلوم ہوا ہے کہ محکمہ جنگلات کی گاڑی میں تقریبا دس تا 12 افراد جنگل میں پہنچے انہوں نے تین نوجوانوں کو بری طرح سے پیٹ دیا۔اس سلسلے میں متعلقہ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ طیب خان نامی شخص نے بتایا کہ 17 اگست کو ان کے بیٹے وسیم نے رام پور گاؤں سے لکڑی خریدی تھی اور وہ لکڑی لے کر واپس ہورہے تھے کہ ہجوم نے ان کا پیچھا کرتے ہوئے ان پر حملہ کردیا۔

 

 

ہجومی تشدد میں ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت وسیم کے طور پر کی گئی ہے جن پر مہلک ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا، وسیم کی عمر 27 سال بتائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ قبل ازیں بیف رکھنے کے نام پر یا بیف کی منتقلی کے نام پر ہجومی تشدد کے واقعات پیش آ چکے ہیں لیکن تازہ طور پر جو واقعہ پیش آیا

 

 

وہ اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے جس میں لکڑی کاٹنے کے معاملے کو لے کر ایک نوجوان کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button