نیشنل

مایاوتی، یکساں سیول کوڈ کے خلاف نہیں لیکن…

نئی دہلی: ملک میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے بارے میں بحث تیز ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھوپال میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں دو قانون نہیں ہونے چاہئیں۔ ساتھ ہی اپوزیشن جماعتیں بھی یو سی سی پر حکومت کا ساتھ دے سکتی ہیں۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے یو سی سی کو لاگو کرنے کی بات کی ہے لیکن انہوں نے کہا کہ اسےتمام سے بات چیت کے بعد لاگو کیا جانا چاہئے۔

 

 

مایاوتی نے اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یو سی سی پر بی ایس پی کا موقف واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی (بی ایس پی) یو سی سی کے نفاذ کے خلاف نہیں ہے، لیکن بی جے پی جس طرح سے ملک میں یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ہم اس کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ مایاوتی نے کہا کہ اس معاملے پر سیاست کرنا اور زبردستی یو سی سی کو ملک میں نافذ کرنا درست نہیں ہے۔

 

 

مایاوتی نے کہا کہ ہندوستان میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، بدھ مت سمیت مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ ہیں اور ان کی مختلف رسومات ہیں اور اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ مایاوتی نے کہا کہ ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 14 میں یو سی سی کے قیام کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یو سی سی کو موضوع بحث بنا کر توجہ ہٹانے کی سیاست کر رہی ہے اور یو سی سی کا ذکر پہلے ہی آئین میں موجود ہے۔

 

 

اسی وقت عام آدمی پارٹی نے سب سے پہلے یو سی سی پر اپنی حمایت کردی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے تنظیم کے جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا کے ممبر سندیپ پاٹھک نے کہا تھا کہ پارٹی اصولی طور پر یو سی سی کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 44 یہ بھی کہتا ہے کہ ملک میں یکساں سول کوڈ ہونا چاہیے۔ شیوسینا بھی یو سی سی پر حکومت کا ساتھ دے سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button