نیشنل

دہلی فسادات کیس میں طاہر حسین کو ملی 5 کیسوں میں ضمانت

نئی دہلی _ 12 جولائی ( اردولیکس ڈیسک) عام آدمی پارٹی کے معطل کونسلر طاہر حسین کو شمال مشرقی دہلی میں فروری 2020 کے  فسادات کے سلسلے میں 5 مقدمات میں ضمانت مل گئی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے آج  یہ فیصلہ دیا۔ تاہم فسادات کی سازش کے اہم کیس میں طاہر حسین کو تاحال کوئی راحت نہیں مل سکی ۔ باقی باقی کیسز بھی اس پر چل رہے ہیں۔ ایسی حالت میں وہ جیل میں ہی رہیں گے ۔ وہ فسادات میں فنڈنگ ​​کے لیے منی لانڈرنگ کے مقدمے کا بھی سامنا کر رہے ہیں

 

طاہر حسین نے 2020 اور پھر 2021 میں ضمانت کی درخواست دائر کی۔ جسٹس انیش دیال نے اس معاملے میں 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ رکھا تھا، جسے اب سنایا گیا ہے۔ طاہر حسین کے وکیل رضوان کا دعویٰ ہے کہ ان مقدمات میں تمام شریک ملزمان کی ضمانتیں ہو چکی ہیں اور صرف طاہر حسین جیل میں ہیں۔ کانگریس لیڈر اور وکیل سلمان خورشید نے ان کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ طاہر حسین کا نام گواہوں کے ابتدائی بیانات میں کہیں نہیں آیا اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی خاص کارروائی کی گئی ہے۔

 

طاہر حسین کو قتل کی کوشش سے لے کر ہنگامہ آرائی، مجرمانہ سازش اور آتش زنی کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔ طاہر حسین کی جن مقدمات میں ضمانت ہوئی وہ تمام مقدمات دیال پور پولیس اسٹیشن میں درج ہیں۔ طاہر حسین کے خلاف مرکزی مقدمہ یو اے پی اے کے تحت درج ہے، اس لیے وہ جیل میں ہی رہیں گے۔

 

اکتوبر 2022 میں، طاہر حسین کے خلاف الزامات عائد کرتے ہوئے، دہلی کی ایک عدالت نے واضح طور پر کہا تھا کہ ان کا ارادہ ہندوؤں کو نقصان پہنچانا تھا۔

کے

متعلقہ خبریں

Back to top button