تلنگانہ

مدینہ شریف میں تلنگانہ این آر آئی کی المناک موت سے نظام آباد کا غریب خاندان تباہ _ اہل خیر حضرات سے مدد کے منتظر

جدہ، 2 دسمبر ( عرفان محمد) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے شہر مدینہ منورہ میں وفات بہت سے مسلمانوں کا خواب ہوتا ہے،  بہت سے احادیث میں اس کا ذکر ملتا ہے

 

تلنگانہ کے شیخ چاند جو مدینے میں معمولی تنخواہ پر کام کرنے آئے تھے ان کی آمد کے محض دو ہفتے بعد ہی انتقال ہو گیا۔ان کی مسخ شدہ نعش  موت کے ایک ہفتہ بعد اس وقت ملی جب کسی نے ان کی مسخ شدہ نعش ایک زرعی فارم میں دیکھی۔ ان کی وفات کے دو ماہ بعد تدفین کی گئی۔

 

39 سالہ شیخ چاند، تلنگانہ کے نظام آباد کے قریب ملارم گاؤں کا رہنے والا تھا،  مقدس شہر مدینہ میں ایک میونسپل مینٹیننس کمپنی کے ساتھ صفائی مزدور کے طور پر کام کرنے کے لیے درمیانی افراد کو ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کر کے آیا تھا

 

وہ 13 اگست کو مدینہ منورہ پہنچا اور 25 اگست کو مردہ پایا، چونکہ وہ سعودی عرب میں نیا تھا، اس لیے اہل خانہ صبر سے ان کی کال کا انتظار کرتے رہے اور گہری تشویش میں جب ہفتے گزر گیا، ان کے اکلوتے کمانے والے کی طرف سے کوئی کال نہیں آئی۔

 

ایک دن، ان کی بیوی جمیلہ کا فون آیا کہ اس کا شوہر کھجور کے کھیت میں مردہ پایا گیا ہے اور وہ موت کی رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے کسی طریقہ کار سے واقف نہیں ہے

 

اہل خانہ تدفین میں تیزی لانے کے لیے بے چین تھے لیکن گھر واپسی کی حالت انتہائی ناگفتہ  تھی۔ وہ یہ جان کر خوش تھے کہ ان کے پیارے کو جنت البقیع میں دفن کیا جائے گا، قبرستان میں کئی صحابہ کے ساتھ پیغمبر اسلام (ص) کے خاندان کے افراد کی قبریں موجود ہیں۔

 

ناخواندہ بیوی اور بوڑھے والدین موت کی رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے لیے کافی دوڑ دھوپ کرتے ارہے، آخر کار سماجی کارکن محمد فاروق نے ان سے رابطہ کیا، جن کا تعلق ضلع نظام آباد سے ہے اور جدہ میں رہتے ہیں، تب ہی یہ عمل شروع ہوا۔ شیخ چاند کو ان کی وفات کے 65 دن بعد منگل 29 نومبر کو مدینہ منورہ میں جنت البقیع میں دفن کیا گیا۔ ۔ مدینہ میں ہندوستانی کمیونٹی ورکر، جمال نے بھی تدفین کے عمل میں مدد کی۔

 

چاند خاندان میں بوڑھے والدین اور بیوی جمیلہ اور ایک 12 سال کی بیٹی اور 10 سال کا بیٹا شامل ہے، یہ سب ایک ہی کمرے کے ایک چھوٹے سے مکان میں رہ رہے ہیں جس کا چھٹ ٹین شیڈ سے بنایا گیا ہے جہاں انہیں گرمیوں میں چلچلاتی دھوپ  کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ –

 

اس کے ساتھ ہی غریب خاندان کو ان بھاری قرضوں کی بھی فکر تھی جو مرحوم شیخ چاند کی سعودی میں ملازمت کے لیے آئے تھے۔ قرض دینے والے سود کے ساتھ قرض کی ادائیگی پر اصرار کر رہے ہیں ۔ بیوہ اور بوڑھے والدین اور سکول جانے والے چھوٹے بچوں کے پاس کوئی جواب نہیں ہے کہ وہ قرض کب ادا کریں گے

 

فیملی سے فون پے یا مزید تفصیلات پر 00917659906482 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

 

شیخ جمیلہ اور شیخ چاند

اکاؤنٹ نمبر: 62304750094

IFSC کوڈ: SBIN0020873

اسٹیٹ بینک آف انڈیا

فون پے: 7659906482

UPI ID: 7659906482@sbi

متعلقہ خبریں

Back to top button