نیشنل

بلقیس بانو کیس۔ سپریم کورٹ نے حکومت کے فیصلے کو پلٹ دیا۔مجرموں کی پھر جانا پڑے گا جیل

نئی دہلی۔ بلقیس بانو کو سپریم کورٹ سے انصاف مل گیا۔ سال 2002 میں گودھرا واقعہ کے بعد گجرات میں فسادات کے دوران بلقیس بانو کی عصمت ریزی اور ان کے خاندان کے 7 افراد کے قتل کے معاملے میں قصورواروں کی سزا معافی کرتے ہوئے انھیں جیل سے رہا کرنے کے فیصلہ کو چیلنج کرنے والی درخواست پر آج عدالت نے فیصلہ سنادیا۔

 

سپریم کورٹ نے ان کی سزا معافی کو کالعدم قرار دیا۔ عدالت کے تازہ فیصلہ کے بعد ان ملزمین کو جیل واپس جانا پڑے گا۔قبل از وقت رہائی پانے والوں میں جسونت نائی، گووند نائی، شیلیش بھٹ، رادھےشام شاہ، بپن چندر جوشی، کیسر بھائی ووہانیہ، پردیپ مورداہیا، بکا بھائی ووہانیہ، راجو بھائی سونی، متیش بھٹ اور رمیش چندنا شامل ہیں۔

 

15 سال جیل میں گزارنے کے بعد انہیں 15 اگست 2022 کو رہا کر دیا گیا تھا۔واضح رہے سپریم کورٹ کے اس فیصلہ سے بلقیس بانو کو راحت ملی ۔ وہیں گجرات حکومت کے رہائی کے فیصلہ پر سیاست تیز ہوگی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button