غزہ میں جنگ بندی سے انکار پر اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے خلاف سینکڑوں اسرائیلی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج دھرنا دیا
حیدرآباد _ 7 مئی ( ٹی آر ٹی ) اسرائیل میں وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت پر "حماس کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے” کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔دارالحکومت تل ابیب میں کل رات سینکڑوں افراد پر مشتمل گروپ سڑکوں پر نکل آیا اور سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ اور وزیراعظم نتن یاہو کی قیامگاہ کی طرف مارچ کرنے لگا ۔ تاہم اسرائیلی پولیس نے انھیں درمیان میں روک دیا جس پر مظاہرین سڑکوں پر بیٹھ گئے اور نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت سے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کو قبول کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین وزارت دفاع کے سامنے جمع ہوئے، انہوں نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ "قیدیوں کو آزاد کرو” اور "کوئی قیمت زیادہ نہیں ہے” اور حماس کے ساتھ فوری معاہدے کا مطالبہ کیا۔اگرچہ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزراء تقریباً ہر روز رفح پر زمینی حملے کا مطالبہ کرتے ہیں، لیکن وہ قیدیوں کے تبادلے کو مناسب اہمیت نہ دینے پر تنقید اور احتجاج کا نشانہ بنتے ہیں۔اسرائیلی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی میں 130 سے زائد اسرائیلی قیدی ہیں جن میں سے کچھ ہلاک ہو چکے ہیں۔
Hundreds of Israelis take to the streets, marching towards Netanyahu's headquarters in occupied Jerusalem, demanding him to accept the ceasefire deal agreed upon by Hamas. pic.twitter.com/QrnMswcnht
— Quds News Network (@QudsNen) May 6, 2024
Israelis block roads and protest against the Israeli government, demanding Netanyahu to agree to the ceasefire deal that Hamas agreed to today. pic.twitter.com/S3I3KxWysX
— Quds News Network (@QudsNen) May 6, 2024