نیشنل

آر ایس ایس کے سابق سربراہ کے خلاف ٹوئیٹ: ڈگ وجئے سنگھ کے خلاف مقدمہ

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹر ڈگ وجئے سنگھ کے خلاف آر ایس ایس کے سابق سربراہ کے بارے میں تصویر کے ساتھ ٹویٹ کرنے کے معاملے میں کیس درج کرلیا گیا ہے۔ اندور شہر میں ان کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ کانگریس کے سینئر قائید نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شئیر کیا ہے جس میں انہوں نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دلتوں، پچھڑوں اور مسلمانوں کے لیے اور پانی، جنگل اور زمین پر قومی حقوق کے بارے میں گرو گولوالکر کے کیا خیالات تھے یہ جاننا ضروری ہے۔

 

 

 

ڈگ وجے سنگھ کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر میں لکھا گیا کہ سداشیو راؤ گولوالکر نے اپنی کتاب ‘وی اینڈ اوَر نیشن ہوڈ آئیڈنٹیٹی’ میں واضح طور پر لکھا تھا کہ جب بھی اقتدار ہاتھ میں آئے تو سب سے پہلے سرکاری زمین، جائیداد اور جنگلات کو اپنے دو تین بااعتماد امیر لوگوں کے حوالے کر دو اور 95 فیصد عوام کو بھکاری بنا دو اس کے بعد سات جنم تک اقتدار ہاتھ سے نہیں جائے گا‌۔

 

 

 

اپنے ٹویٹ میں انہوں نے گولوالکر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ انہوں نے 1940 میں کہا تھا کہ میں ساری زندگی انگریزوں کی غلامی کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن میں ایسی آزادی نہیں چاہتا جو دلتوں، پسماندہ اور مسلمانوں کو مساوی حقوق دے۔ ڈگ وجے سنگھ کے اس ٹویٹ کے خلاف شکایت درج کرواتے ہوئے ان پر سماج میں نفرت پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button