نیشنل

پونے کار حادثہ کا نیا انکشاف _ نابالغ لڑکے نے حادثہ سے قبل ڈیڑھ گھنٹے میں 48 ہزار روپے کی رقم خرچ کی شراب پر

پونے _ 22 مئی ( اردولیکس ڈیسک) مہاراشٹرا کے  پونے کار حادثہ کیس میں ملزم 17 سالہ نابالغ لڑکے کے بارے میں مزید اہم باتیں سامنے آرہی ہیں جس میں نابالغ لڑکے کی تیز رفتار ڈرائیونگ کی وجہ سے دو انجنیئرس ہلاک ہوگئے تھے۔

 

پولیس کو پتہ چلا کہ حادثہ سے کچھ دیر پہلے نابالغ اپنے دوستوں کے ساتھ دو شراب خانوں میں گیا تھا۔ تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملزم نے پہلے شراب خانے  میں صرف 90 منٹ میں 48 ہزار روپے خرچ کر دیے۔ پولیس نے بتایا کہ وہاں سے وہ دوسرے شراب خانہ  گیا اور وہاں بھی شراب پی۔ بعد میں گھر واپس جاتے ہوئے اس نے موٹر سائیکل کو زور سے ٹکر مار دی۔ جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل پر سوار دو آئی ٹی پروفیشنل موقع پر ہی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

 

دریں اثنا، مہاراشٹر کے ٹرانسپورٹ کمشنر وویک بھیمنوار نے انکشاف کیا کہ کار حادثے کے پیش نظر نابالغ لڑکے کے ڈرائیونگ لائسنس پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جب تک وہ 25 سال کا نہیں ہو جاتا اسے ڈرائیونگ لائسنس نہیں دیا جائے گا۔ اس معاملے میں ملزم کے والد اور دو شراب خانوں کے مالکان کو پولیس پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔

 

اس معاملے میں، نوجوان کے والد پونے میں ایک مشہور رئیلٹر ہیں۔ جب انھیں  حادثے کا علم ہوا تو اس نے گرفتاری سے بچنے فرار ہونے کی کوشش کی۔ وہ پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے ایک کار میں ممبئی کے لیے روانہ ہوا، اس نے اپنی ایک اور کار ڈرائیور کے ساتھ گوا بھیجی۔ درمیان میں، اس نے دوستوں سے کاریں لی اور اس میں چلا گیا۔فون  نمبر ٹریک ہونے کے ڈر سے اس نے  نئی سم استعمال کی۔ تاہم اسے پولیس نے ایک دوست کی کار میں جی پی ایس ٹریکر کی مدد سے پکڑ لیا۔ اسے چہارشنبہ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

 

دوسری جانب جیونیل جسٹس بورڈ نے 15 گھنٹے کے اندر نابالغ کو ضمانت دے دی، جو اس کیس کا اہم ملزم ہے، جس پر بڑے پیمانے پر تنقید ہوئیں ۔ مقتول کے گھر والوں کا مطالبہ ہے کہ اس  کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ اور اسے بالغ ملزم تصور کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا جائے

متعلقہ خبریں

Back to top button