این آر آئی

اردو اکیڈمی جدہ کا 22 واں جشن “یوم قومی تعلیم”

ریاض ۔ (پریس نوٹ) اردو اکیڈمی جدہ کی جانب سے بھارت رتن، آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابولکلام آزاد کے یوم پیدائش پر روایتی سالانہ پروگرام 22 واں یوم قومی تعلیم قونصل خانہ ہند جدہ کے احاطے میں بڑے ہی تزک و احتشام سے منایا کیا گیا باب الداخلہ پر قدرت نواز بیگ اردو اکیڈمی جدہ نے، شرکاء تقریب جس میں ہندوستان کے معروف شاعر و مہمان اعزازی محترم حلیم بابر کے علاوہ مدارس کے اساتذہ طلبہ ان کے اولیا اور مختلف انجمنوں کے ذمہ داران و شعراء وغیرہ کا استقبال کیا۔ مقابلے کے شرک کا رجسٹریشن محترمہ سراج النساء نے کیا۔ اس پرشکوہ تقریب کی نظامت اسلم افغانی نے کی۔ حافظ و قاری محمد ذیشان علی کی تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ جس کے بعد سید خالد محمد حسین مدنی نے سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ رسالت میں نعت مبارکہ کا نذرانہ پیش کیا۔ کمسن طالب علم سید ایان الدین احمد قادری نے نظم پیش کی۔

 

اردو تقریری مقابلوں کے آغاز کے لئے ڈائس پر ایک ہونہار طالب علم ابھرتے ہوے ناظم سید نبید الدین کے حوالے کیا گیا جنہوں نے خوبصورت نظامت کرتے ہوے اس حصہ کو مکمل کیا۔ تقریروں میں حصہ لینے والے طلبا و طالبات کے نام اس طرح تھے: انٹر نیشنل انڈین اسکول جدہ سے ارحم اجلال۔ الفلاح ڈی پی ایس اسکول جدہ سے محمد فرقان فہیم, فلک جیلان دوحہ العلوم اسکول جدہ سے محمد عباد اللہ، الحام محمد انور جدہ اہداب انٹرنیشنل اسکول سےپرنس محمد رمضان، الموارید انٹرنیشنل اسکول سے نمیرہ خان نے حصہ لیا۔

ایک کے بعد دیگرے ہر مقرر کا اپنا موضوع تھا۔ مجاہدین آزادی ٹیپوسلطان، نیتاجی سبہاش چندر بوس، سر سید احمد خان و علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا قیام، ملک کی نا خواندگی کو دور کرنے میں اردو مدارس کا حصہ، جدو جہد آزادی میں اردو صحافت کا رول ناقابل فراموش۔۔۔ جیسے موضوعات تھے مولانا ابوالکلام آزاد نےعلم اور اسکی کاوشوں کے فروغ میں جو کردار ادا کیا وہ ناقابل فراموش ہے۔ اسی ڈگر پر چلتے ہوے اردو اکیڈمی جدہ 22 سال سے یہ تقریب منعقد کرتی چلی آرہی ہے تا کہ نسل نو اپنے اجداد کی قربانیوں اور کارناموں سے روشناس ہوں۔

عزت مآب محمد شاہد عالم قونصل جنرل ھند جدہ کی آمد پر انکا استقبال گلدستوں سے کیا گیا۔  پروگرام کا دوسرے مرحلہ کے لئے قونصل جنرل کا صدر اردو اکیڈمی جدہ، جناب حافظ محمد عبدالسلام، نائب صدر سید خالد محمد حسین مدنی اور معتمد سید نعیم الدین صاحبان نے اسٹیج پر استقبال کیا اور مشاعرے قدیم کی ادبی روایت کو زندہ کرتے ہوے شمع جلاکر تمثیلی مشاعرے کا آغاز کیا۔ شعراء و شاعرات کی تمثیل بہت پر اثر اور خوبصورت انداز میں لڑکے اور لڑکیوں نے اسطرح پیش کیں :

فاطمہ فواز – نسیم نکہت

محمد مونس پٹیل – منور رانا

فائزہ سید الطاف – صبا بلرام پوری

عبد الرحمن شریف – بیکل اتساہی

سارہ جنید- لتا حیاء

ارحم اجلال- ابرار کاشف

شمیلہ جلیل- عنبرین حسیب عمبر

جنان سید – راحت اندوری

عائشہ سعد – انجم رہبر

عبد الرحمن سیٹھ- اقبال اشہر

سالانہ اردو میگزین مولانا آزاد کے 22 ویں شمارہ منور خان صاحب نے پیش کیا جس کی رونمائی بدست قونصل جنرل کی گئی جسے سابقہ کارگزار صدر اکیڈمی و چیف ایڈیٹر شیخ ابراہیم صاحب نے اپنے معاونین جنرل سیکرٹری سلیم فاروقی، رفعت صدیقی اور ہاشم علی صاحبان کی مدد سے ترتیب دیا تھا۔

صدر محمد عبدالسلام صاحب نے اپنی تقریر میں اردو کے فروغ پر زور دیا اور اساتذہ طلباء و اولیاء طلباء کی ستائش کی اور شکریہ ادا کیا کہ امتحانات کے درمیان تیاری کرتے ہوے آج کے اس پروگرام میں نا کہ حصہ لیا بلکہ اپنے بہترین زبان و بیان کے جوہر دکھائے۔ اور کہا اس پروگرام کو منعقد کرنے میں قونصلیٹ اور تمام اسٹاف کی جانب سے جو تعاون ملا بہت ہی قابل تحسین ہے جس کے بغیر یہ پروگرام نا ممکن تھا بلکہ ہمیشہ امید رہے گی کہ ایسے پروگرام منعقد کرنے میں قونصل جنرل ھند جدہ کا تعاون درکار رہے گا۔ بانیان اردو اکیڈمی جدہ سید جمال اللہ قادری مرحوم و آصف صمدانی مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی۔جناب سید خالد حسین مدنی نائب صدر نے اسپانسرز کا شکریہ ادا کرتے ہوے سپاس نامہ پیش کیا۔

مہمان اعزازی محترم حلیم بابر صاحب، صدر بزم کہکشاں محبوب نگر تلنگانہ، عزت مآب محمد شاہد عالم قونصل جنرل ھند جدہ سے اردو کی گرانقدر خدمات کے لئیے سپاس نامہ قبول کرتے ہوے اس خوبصورت پروگرام پر اردو اکیڈمی جدہ کو مبارکباد پیش کی اور بانیان اردو اکیڈمی جدہ، سید جمال اللہ قادری مرحوم و آصف صمدانی مرحوم کے لئیے مغفرت کی دعا کی۔

قونصل جنرل ھند جدہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ اپنے والدین کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے ابتدائی تعلیم میں اردو کو شامل کیا تھا تب سے وہ اردو کے ذریعے ہی دوسری زبانیں سیکھیں ہیں، اردو اس لئیے میٹھی زبان ہے کہ اس میں احساسات کو ادارے کی خوبی ہے اور یہ محبت کا درس دیتی ہے۔ تاریخ کی گہرائیوں میں کئی زبانیں دفن ہو چکی ہیں جسے قوم نے بھلا دیا اردو کو زندہ رکھنا ہے تو اپنے بچوں کو اردو تعلیم سے آراستہ کیجئیے۔ انہوں نے اس پروگرام میں حصہ لینے والے مختلف مدارس کے اساتذہ و طلباء کی بہت ستائش کی۔ اور کہا اردو کو زندہ رکھنے کے لئے تمثیلی مشاعروں اور اردو تقریری مقابلوں کا انعقاد بہت عمدہ قدم ہے۔

 

قونصل جنرل ھند جدہ، طلباء کی پیشکش سے بہت متاثر ہوے اور ان کو تیار کرنے میں اساتذہ کے رول کی بہت ستائش کرتے ہوے انہیں اردو اکیڈمی جدہ کے مومنٹوز پیش کئے۔  سیکریٹری اردو اکیڈمی جدہ جناب سید نعیم الدین صاحب نے فردا فردا تمام اسٹاف انڈین قونصلیٹ، غلمان رضا صاحب، متین عثمانی صاحب، شیخ علیم صاحب، ارکان اردو اکیڈمی، و تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button