تلنگانہ

نمازیوں پر حملے ملک میں فسطائی طاقتوں کی اوچھی حرکتیں : یونائیٹڈ مسلم فورم

حکومتیں اور الکشن کمیشن سخت کاروائی کرے۔ یونائٹیڈ مسلم فورم کا بیان

File photo 

حیدر آباد 18 مارچ ( پریس نوٹ ) یونائیٹیڈ مسلم فورم نے ملک میں فسطائی طاقتوں کی جانب سے نمازیوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ کی سخت مذمت کی ہے اور مرکزی وریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات میں خاطیوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرے۔ گذشتہ ہفتہ دہلی پولیس کے ملازمین کی جانب سے سڑک پر نمازیوں کو لاتیں مارنے کے واقعہ نے نہ صرف ملک بھر کے بلکہ دنیا بھر کہ مسلمانوں اور تمام امن پسندوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا کہ گجرات یونیورسٹی میں ہاسٹل میں رات کے وقت تراویح پڑھنے والے بیرونی طلبہ کو مار پیٹ کا واقعہ پیش آیا اس واقعہ نے بھی قلوب و اذہان کو مجروح کر دیا ہے۔ عبادت میں مصروف لوگ کسی کے لئے کیا خطرہ بن سکتے ہیں یہ ایک طرح کے ڈر اور فوبیا میں مبتلا افراد کی کاروائی ہے۔ فرقہ پرست فسطائی طاقتوں کے حوصلہ اس قدر بلند ہوگئے ہیں کہ انہیں قانون شکنی کا اس لئے ڈر نہیں ہے

 

کیونکہ انہیں پوشیدہ طور پر سرکاری پشت پناہی حاصل ہے۔ اگر اس طرح کے واقعات کو نہیں روکا گیا تو مستقبل میں حالات مزید بگڑنے کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔ فورم کے ذمہ داران مولانا مفتی سید صادق محی الدین فہیم ( صدر )، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری، مولانا سید شاہ حسن ابراہیم حسینی قادری سجاد پاشاہ، مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی، مولانا میر قطب الدین علی چشتی، جناب ضیا الدین نیر، جناب سید منیر الدین احمد مختار ( جنرل سکریٹری)، مولانا سید شاہ ظہیر الدین علی صوفی قادری، مولانا محمد شفیق عالم خان جامعی، مولانا سید مسعود حسین مجتہدی، مفتی معراج الدین علی ابرار، مولانا مفتی محمد عظیم الدین انصاری، مولانا سید احمد الحسینی سعید قادری، مولانا سید تقی رضا عابدی، مولانا ابوطالب اخباری، مولانا سید شاہ فضل اللہ قادری الموسوی، مولانا میر فراست علی شطاری، جناب ایم اے ماجد، مولانا خواجہ شجاع الدین افتخاری حقانی پاشاہ، مولانا ظفر احمد جمیل حسامی، مولانا عبدالغفار خان سلامی، ڈاکٹر نظام الدین، جناب بادشاہ محی الدین و دیگر ذمہ داران کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ملک میں پارلیمانی انتخابات کے شیڈول کا بھی اعلان ہوگیا ہے

 

ایسے میں فرقہ پرست طاقتیں اس طرح کے واقعات کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی بھر پور کوشش کریں گی۔ اس لئے ضروری ہے کہ حکومتیں ، خاص طور پر الکشن کمیشن اس طرح کے واقعات کی روک تھام کرنے سخت کاروائی کرے اور ایسا پیام جاری کرے کہ خاطیوں کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔

فورم کے ذمہ داروں نے کہا کہ گجرات کے جونا گڑھ میں ایک درگاہ شریف کو سرکاری غنڈہ گردی کے تحت مکمل شہید کردیا گیا۔ اللہ کے ولیوں کی بارگاہیں ہمیشہ سے بلالحاظ مذہب و ملت عقیدت کا مرکز رہی ہیں۔اس طرح کی حرکتوں سے ملک میں نہ ہی امن قائم ہوسکتا ہے اور نہ ہی ترقی ہوسکتی ہے۔

فورم کے ذمہ داروں نے کہا کہ رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر کے مسلمانوں کو پریشان کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ نہ صرف ہندوستان کے مسلمانوں بلکہ فلسطین کے مسلمانوں کےلئے بھی دعائیں کریں، جوصیہونی اور استعماری طاقتوں کی وجہ سے رمضان میں بھی اجناس کی کمی کی سبب فاقہ کشی کا شکار ہیں۔مسلمان اس مقدس مہینہ میں دعا کو اپنا ہتھیار بنالیں،ملک میں امن وسلامتی کےلئے بھی دعائیں کریں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button