این آر آئی

ریاض میں نثری نشست اور عظیم الشان مشاعرہ کا انعقاد  ممتاز شعرا وصحافیوں کی شرکت ـ کتاب” گونگی چیخ ” کی رسم اجرا

اردو زبان کاعالمی سطح پرمنفرد وباوقار مقام ـ مغربی ممالک میں بھی شہرت ومقبولیت

ریاض ( سعودی عرب ) 22- اپریل ( محمد حُسام الدین ریاض )یاض سعودی عرب، کی معروف ادبی تنظیم ادبی فورم (ائی ایف سی) کے زیر اہتمام ایک شاندار اور خوبصورت نثری نشست اور مشاعرے کا انعقاد ہوا جس میں سماجی مذہبی اور ادبی حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی اس محفل کی صدارت ہندوستان سے تشریف لائے معروف شاعر اور ادبی شخصیت رضوان الحق الہ آبادی نے فرمائی مہمان خصوصی کی حیثیت سے مشتاق احمد اور قیوم احمد نے شرکت کی،

 

مہمان اعزازی کے لئے خواجہ مسیح الدین ابونبیل جن کے افسانوی مجموعہ گونگی چیخ کا رسمِ اجراء بھی عمل میں آئی ، ڈائس پر ساتھ میں ہندوستان سے تشریف لائے مشہور شاعر متین امروہوی اور صدر ادارہ ادبی فورم طاہر بلال نے کہاکہ اردوزبان کی چاشنی دنیا بھر میں مشہورہے۔یہی وجہ ہے مغربی مما لک میں بھی اردو کی بستیاں آباد ہوتی ہی جارہی ہیں اردو نے عالمی نقشہ میں اپنا ایک باوقار ومنفرد مقام بنالیا ہےنظامت کے فرائض منصور قاسمی نے انجام دیے۔ ادارے کی روایت کے مطابق یہ نشست دو حصوں پر مشتمل رہی پہلا حصہ نثری اور دوسرا حصہ شعری رہا۔

نشست کا باضابطہ اغاز قاری سہیل کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اور جمیل احمد نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا، اس کے بعد نثر میں معروف صحافی کے این واصف نے انشائیہ خبر پہ شوشہ پیش کیا، تنویر احمد نے افسانہ وائرس اور خواجہ مسیح الدین صاحب نے اپنی کتابوں کی اشاعت پر ایک پر اثر انشائیہ مضمون سے سامعین کو محظوظ فرمایا اور پھر معزز مہمانوں کے ہاتھوں گونگی چیخ افسانوی مجموعے کی رسم اجرا ہوئی جس پر سعید اختر نے اپنا تبصرہ پیش کیا۔

اس کے فورا بعد ہی باقاعدہ مشاعرہ کا آغاز ہوا جس میں ہندوستان اور خلیج ممالک سے تشریف لائے کئی شعراء نے اپنا معیاری کلام پیش کر کے سامعین سے خوب داد حاصل کی۔ آخر میں صدر محفل نے پنے خطبے میں فرمایا کہ آج کی محفل ایک بہت ہی معیاری اور شاندار محفل رہی، ایسے افسانے، مضامین اور اشعار تخلیق کرنے کے لئے تخلیق کار کو اپنے لہو سے تخیل کے چراغ کو روشن کرنا پڑتا ہے تب کہیں جا کر اس قدر معیاری اور بلند پایا کی تخلیقات قرطاس پر منور ہوتے ہیں، فرمایا کہ مصنف کی اپنی ذمہ داری صرف یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی تخلیقات، تخلیق کر کے رکھ دیتا ہے اسے قارئین تک پہنچانے کی ذمہ داری پھر اداروں کی اور تنظیموں کی ہوتی ہے۔

ہندوستان سے تشریف لائے شاعر متین امروہوی اور مہمان خصوصی مشتاق احمد نے اس محفل کو خوب سراہا اور فرمایا کہ ایسا معیاری، اصلاحی اور بلند پائے کا کلام بہت کم مشاعروں میں سننے ملتا ہے۔ شعرا رضوان الحق الہٰ آبادی صدر مشاعرہ ‘ ابو نبیل مسیح الدین مہمان اعزازی ‘ متین امروہی ‘ مہمان ‘ طاہر بلال ‘ اکرم علی اکرم ‘ حسان عارفی ‘منصور قاسمی ناظم ‘ سعید اختر ‘ خورشیدالحسن نیر ‘ دانش ممتاز ‘ الطاف شہر یار سلیم اقبال ‘ سیلم کاوش نے کلام سنایا سامعین نے شعراء کو بھر پور داد دی اور اس محفل کے انتظام پر مسرت کا اظہار کرتے ہوۓ ذمہ داروں کومبارکباد دی سامعین کایہ بھی تاثر رہا کہ اس طرح کی محفلوں سے دلوں کو کافی مسرت حاصل ہوتی ہےنثری نشست میں ممتاز ومعروف سینیئر صحافی کے این واصف کے علاوہ تنویر احمد تماپوری ‘سعید اختر ( تبصرہ ـ گونگی چیخ ) ابو نبیل جواہر مسیح الدین نے حصہ لیا محفل کا آغاز قاری سہیل کی قرات کلام پاک سے ہوا ـ جمیل۔احمد اکولوی نے نعت سنائی ـ اخیر میں طاہر بلال صدر تنظیم نے تمام مہمان، شعراء اور بڑی تعداد میں شریک ہونے پر سامعین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے محفل کے اختتام کا اعلان کیا

متعلقہ خبریں

Back to top button