نیشنل

ملک کے 90 فیصد سے زیادہ مسلمانوں نے تبدیلی مذہب کے ذریعہ اسلام قبول کیا۔ بہارکے وزیرکا متنازعہ بیان

نئی دہلی: ریاست بہارکے وزیر اشوک چودھری نے متنازعہ بیان دے کر ایک نیا تنازعہ شروع کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں 90 فیصد سے زیادہ مسلمان کنورٹیڈ ہیں یعنی کہ انھوں نے مذہب تبدیل کرکے اسلام قبول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں نے ذات پات سے متاثر ہونے والے مظالم سے بچنے کے لیے اسلام قبول کیا ہے۔

مسلم ملازمین اور افسران کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے ماہ رمضان میں مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ پہلے دفتر آنے اور مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ پہلے دفتر سے نکلنے کی اجازت دی ہے۔ اس سلسلے میں ایک سرکلر بھی جاری کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی اس قدم کو لے کر بہار حکومت کو گھیرنے میں مصروف ہے۔ بی جے پی نے سرکلر پر اعتراض کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہندوؤں کو نوراتری کے دوران ایسی سہولت کیوں نہیں دی جاتی؟

اشوک چودھری نے اس حوالے سے بی جے پی پر بھی حملہ کیا اور کہا کہ وہ ہندو مسلم زاویہ کی بات کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سہولیات ہمیشہ اقلیتوں کو دی گئی ہیں، بی جے پی ہمیشہ ہر معاملے میں ہندو مسلم زاویہ تلاش کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان کون ہیں؟ وہ لندن یا امریکہ سے نہیں آئے ہیں۔ وہ افغانستان سے بھی نہیں آئے۔ اچھوت اور ذات پات کے نظام سے تنگ آکر 90 فیصد افراد نے مذہب تبدیل کر لیا تھا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button