مضامین

جامعۃ البنات حیدرآباد کی تعلیمی سال 2022 – 2023 میں کارکردگی

انتظامیہ جامعتہ البنات کے بموجب گذشتہ دو سال سے آن لائن تدریس کے بعد الحمد للّٰہ جاریہ سال ماہ جون سے ہی جامعۃ البنات حیدرآباد میں آف لائن تعلیم شروع کردی گئی ۔ شعبہ حفظ اور ابتدائیہ تا اعدادیہ ثالثہ نیز شعبہ تربیت میں داخلے دئیے گئے۔ ساتھ ہی ہاسٹل میں بھی منتخب نشستوں پر داخلہ دیا گیا۔

سال رواں کا آغاز نہایت ہی جوش وخروش کے ساتھ فارغات میٹ اپ اور جلسہ تقسیم اسناد کے پروگرام سے کیا گیا جس میں جامعہ کے پہلے بیچ سے اب تک کی تقریباً تین سو فارغات نے شرکت کی۔ شہر و بیرون شہر کی صاحب دانش خواتین نے اس جلسہ کو مخاطب کیا اور جامعۃ البنات حیدرآباد کی علمی کوششوں کو سراہا۔

کووڈ وباء کی بعد الحمدللہ اب حالات معمول پر رواں دواں ہیں۔ جاریہ تعلیمی سال میں مختلف شخصیات نے جامعہ کا دورہ بھی کیا ہے۔ ماہ اگست میں اسلامی تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا جس کا افتتاح محترم سلیمان صدیقی صاحب ( سابق وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی) نے فرمایا۔ اس پروگرام میں جناب حامد محمد خان صاحب بھی بطورِ مہمان خصوصی شریک تھے۔علامہ یوسف القرضاوی صاحب کی وفات پر تعزیتی اجتماع اور غائبانہ نمازِجنازہ کا اہتمام کیا گیا۔

ملت کے حالات کے پیش نظر تین روزہ قنوتِ نازلہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔رجوع الی القرآن کے موضوع پر ایک اہم پروگرام منعقد کیا کیا جس سے استاذ جامعہ مولانا عبد الفتاح عادل سبیلی صاحب نے خطاب کیا۔ اور طالبات کو ترغیب دلائی کہ وہ اس موضوع کے تحت اپنے اپنے محلوں میں بھی بیداری پیدا کریں۔

جامعہ کی لائبریری کو ڈیجیٹائز کیا گیا اور طالبات کے لیے کمپیوٹرز فراہم کیے گئے۔ لائبریری میں مختلف موضوعات پر سینکڑوں کتب موجود ہیں جن سے اساتذہ و طالبات مستفید ہوتی ہیں۔ جامعہ کی طالبات علم دین کے ساتھ ساتھ عصری علوم میں بھی آگے بڑھ رہی ہیں اور TOSS سے یا ریگولر SSC، انٹر اور گریجویشن کی تکمیل کر رہی ہیں۔  جامعہ کے ذمہ داران نے اپنی ملت کے نوجوانوں کو مسابقتی امتحانات میں آگے بڑھانے کے مقصد سے جامعہ میں NEET کی کلاسس کا اہتمام کیا ہے، جس میں مستحق طلباء کی فیس میں رعایت کی گئی ہے۔

چونکہ دو سال پینڈمک کے بعد یہ پہلا تعلیمی سال تھا اور لوگ معاشی طور پر کمزور تھے، لہذا نئی اور پرانی تمام طالبات کے سرپرستوں کی جانب سے معاشی کمزوری کے سبب فیس میں رعایت کرنے کی درخواست پر ٹیوشن فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ اور مالی حالت مستحکم نہ ہونے پر اس میں بھی رعایت دی گئی۔

الحمد للہ جامعہ اپنی طالبات کو ٹرانسپورٹ (Transport) کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ جامعہ کی بسیں مختلف چھ روٹس پر چلتی ہیں۔ لیکن مالی طور پر کمزور ہونے کی بناء پر سرپرست ٹرانسپورٹ چارجز ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ لہذا طالبات سے جملہ خرچ میں سے ٪50 ہی موصول ہوتا ہے، باقی ٪50 جامعہ اپنی طرف سے پورا کرتا ہے۔

جامعہ کا ماہانہ بجٹ تقریباً سات لاکھ ہے، جس میں سے ٪50 جامعہ پورا کرتا ہے اور ٪50 مخلص اہل خیر حضرات کے تعاون سے پورا ہوتا ہے۔محترم بہی خواہان جامعہ!!!ملت کی بیٹیوں کا یہ ادارہ باوجود گوناگوں مسائل کے گذشتہ چونتیس (34) سال سے ہمہ دم مصروف کار ہے اور آپ کی توجہ کا مستحق و طلبگار ہے ۔امید کہ آپ جامعہ کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے خاص توجہ فرمائیں گے اور اپنا دست تعاون دراز کریں گے۔

 

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button