جرائم و حادثات

بھینسہ طالب علم خودکشی واقعہ ۔ساتھی طلباء پر ہراسانی کا الزام۔خودکش نوٹ میں انکشاف

بھینسہ (نامہ نگارافروزخان)بھینسہ شہر کے علاقےخان آٹونگر میں واقع اقلیتی اقامتی جونیرکالج میں ایک مسلم طالب علم نے پھانسی لےلی۔ تفصیلات کے مطابق بھینسہ شہرکے زین العابدین گلی سے تعلق رکھنےوالے مرحوم محمدعبدالحفیظ نوازکےفرزند محمد فرحان نواز (17سالہ)جوکہ بھینسہ شہر کہ اقلیتی اقامتی کالج ذکور میں انٹر میڈیٹ سال دوم( ایم-پی-سی) میں زیرِ تعلیم تھے‌۔ طالب علم نےآج اتوار کی اولین ساعتوں میں خودکش نوٹ لکھ کر کالج کے نماز ہال میں رسی کے ذریعے خودکشی کر لی جسکی وجہ سے شہر بھینسہ میں غم کی لہر دوڑ گئی۔

اس واقع کی اطلاع کےساتھ سرکل انسپیکڑپراوین کمار۔سب انسپیکڑسائی کرن نے پولیس کی بھاری جمعیت کےساتھ مقام واردات پرپہنچ کرنعش کا جایزہ لیا اور کالج کے پرنسپل سے معلومات حاصل کیں۔ بعدازاں نعش کو پوسٹ مارٹم کےلیے بھینسہ کےگورنمنٹ ایریا ہاسپیٹل منتقل کردیا۔ پوسٹ مارٹم

کے بعد نعش کوافرادخاندان کے حوالے کردیا گیا ۔اسی دوران سرکل انسپیکڑپراوین کمار نے میڈیا کو بتایا کہ بھینسہ شہرکےاقلیتی اقامتی کالج میں ایک طالب علم نےخودکشی کرلی اس واقعہ کی تحقیقات کی جائے گی۔اس واقعہ کےبعدمرحوم کےبڑے بھائی نےایک شکایت درج کرواتےہوئے اسی کالج میں پڑھنے والے تین طلباء پر الزام عائدکیاکہ یہ طلباءکچھ روزسے فرحان نوازکوستایا کرتےتھے جس کا تذکرہ مرحوم طالب علم نے خود اپنے خودکش نوٹ میں کیا اور کالج انتظامیہ کو بھی اس واقعہ سے واقف کروایا تھا۔

مزید سرکل انسپیکڑپراوین کمارنےبتلایا کہ اس کے علاوہ مرحوم طالب علم کے سرپرستوں نے انتظامیہ پر لاپرواہی برتنے کا الزام عائد کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ جس پر سرکل انسپکٹر نے ipc کی دفعہ 306 کے تحت ایک مقدمہ درج کرتےہوئے تحقیقات کا آغاز کردیاگیا ہے پولیس کی جانب سے تحقیق و تفتیش کا عمل جاری ہے پولیس کی تفتیش وتحقیق کی تکمیل کے بعد ہی سچائی عیاں ہوگی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی rlc سلیم اور دیگر ٹمریز کے عہدیداروں نے بھی کالج کا دورہ کیا۔ مرحوم طالب علم کی نماز جنازہ بعد نماز عصر مسجد مومنان میں ادا کی گئی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی واضح رہے کہ مرحوم طالب علم کے والد کا انتقال تقریباً دس سال قبل ہی ہوچکا تھا ماں نے بڑی تگ و دو سے اپنے لختِ جگر کی پرورش کی تھی اس واقعہ سے مرحوم کی والدہ پر قیامت ٹوٹ پڑی شہر میں بھی غم کا ماحول دیکھا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button