تلنگانہ

کیا الیکشن گاندھی کو فی الواقعی پسماندہ طبقات کی اہمیت اور وقار کا اندازہ ہے – رکن کونسل کویتا

کیا الیکشن گاندھی کو فی الواقعی پسماندہ طبقات کی اہمیت اور وقار کا اندازہ ہے

*جنتر منتر پر دھرنے میں راہول کی عدم شرکت بی سی عوام کی توہین کے مترادف*

*کانگریس کا حقیقی چہرہ اور فریب پر مبنی سیاست پھر ایک مرتبہ بے نقاب*

*انصاف کے حصول تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم : کے کویتا*

 

صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی پر تنقید کی۔کویتا نے ایکس (سابق ٹویٹر) پر تبصرہ میں کہا کہ راہول گاندھی نے ایک بار پھر پسماندہ طبقات کے ساتھ اپنی غیرسنجیدگی اور ناانصافی کا ثبوت دیا ہے۔ صرف ایک ٹویٹ کرکے چہرہ چھپانے کی کوشش کرنا پسماندہ طبقات کی توہین ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا مسٹر الیکشن گاندھی کو واقعی پسماندہ طبقات کی اہمیت اور وقار کا اندازہ ہے؟

 

صرف انتخابات کے وقت جھوٹی ہمدردی اور فرضی وعدے پھر دہلی کی گلیوں میں اصل چہرہ بے نقاب کرنا کانگریس پارٹی کی فطرت بن چکی ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ راہول گاندھی نے تلنگانہ کے بی سی بچوں کو مسلسل دو مرتبہ دہلی بلا کر ان کی توہین کی۔ جب پسماندہ طبقات کے حق میں 42 فیصد ریزرویشن کے لئے دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا جاری ہے، اس وقت راہول گاندھی کا اس احتجاج میں شرکت نہ کرنا اور صرف ایک رسمی ٹویٹ کرکے خاموش ہوجانا، دراصل بی سی عوام کی جدوجہد کی توہین اور ان کے ساتھ سنگین ناانصافی ہے

 

۔رکن کونسل کویتا نے کہا کہ اس سے قبل بھی راہول گاندھی دہلی میں موجود ہوتے ہوئے بی سی تحریک کے قریب نہ آئے۔ آج پھر وہی رویہ دہرا نے سے کانگریس پارٹی کی فریب اور دھوکہ دہی پر مبنی سیاست بے نقاب ہوچکی ہے۔ ان کا یہ عمل اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کانگریس کے دل میں پسماندہ طبقات کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے

 

اور یہ پارٹی صرف ووٹ حاصل کرنے کے لئے جھوٹے وعدوں کا سہارا لیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام اب ان دھوکہ بازوں کو پہچان چکے ہیں اور تلنگانہ کے بی سی عوام اپنے حق کے لئے متحد ہو کر جدوجہد جاری رکھیں گے تا وقتیکہ انہیں مکمل انصاف نہیں مل جاتا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button