تلنگانہ

جوبلی ہلز ضمنی انتخاب: 14 روزہ سیاسی معرکہ اختتام پذیر —  کانگریس اور بی آر ایس کے درمیان کانٹے کی ٹکر 

جوبلی ہلز ضمنی انتخاب: 14 روزہ سیاسی معرکہ اختتام پذیر —  کانگریس اور بی آر ایس کے درمیان کانٹے کی ٹکر 

 

حیدرآباد کے جوبلی ہلز اسمبلی حلقے میں جاری زبردست انتخابی مہم ہفتہ کی شام اختتام کو پہنچی۔ تقریباً دو ہفتوں تک جاری رہنے والی اس مہم نے شہر کی فضا کو مکمل طور پر سیاسی رنگ میں رنگ دیا۔ کانگریس، بی آر ایس اور بی جے پی — تینوں بڑی جماعتوں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی، ہر پارٹی نے جلسوں، ریلیوں اور روڈ شوز کے ذریعے عوام کو متوجہ کرنے کی بھرپور کوشش کی۔

 

انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت اتوار کی شام 6 بجے تمام مہمات پر پابندی عائد کر دی گئی۔ اب 11 نومبر کو ووٹنگ عمل میں آئے گی اور 14 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔

 

اس ضمنی انتخاب میں 58 امیدوار میدان میں ہیں، جب کہ 4,01,365 ووٹرز اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔ انتظامیہ نے 407 پولنگ مراکز قائم کیے ہیں، ہر مرکز پر اوسطاً 986 ووٹروں کے لیے سہولیات فراہم کی گئی ہیں تاکہ پولنگ پُرامن ماحول میں مکمل ہو۔

 

سیکیورٹی کے لحاظ سے 226 مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے اور 139 علاقوں میں ڈرون نگرانی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس نے نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کے ساتھ سخت حفاظتی انتظامات کر دیے ہیں۔ مجموعی طور پر 2,060 اہلکار پولنگ ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے ہیں، جبکہ جی ایچ ایم سی دفتر میں مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو پورے عمل کی نگرانی کرے گا۔

 

انتظامیہ نے انتخابی ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حلقے بھر میں پولنگ مکمل ہونے تک شراب کی دکانیں بند رہیں گی۔ ریٹرننگ آفیسر آر وی کرنا نے واضح کیا کہ مہم کے اوقات کے بعد اگر کوئی امیدوار یا جماعت انتخابی تشہیر جاری رکھتی پائی گئی تو اُس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیر پر بھی مکمل پابندی کی یاددہانی کرائی۔

 

یہ ضمنی انتخاب بی آر ایس کے رکن اسمبلی ماگنتی گوپی ناتھ کے اچانک انتقال کے بعد منعقد ہو رہا ہے۔۔

 

سیاسی مبصرین کے مطابق جوبلی ہلز کا یہ انتخاب نہ صرف ریاست کی سیاست کی سمت طے کرے گا بلکہ 2029 کے اسمبلی انتخابات سے قبل عوامی رجحان کا اشارہ بھی فراہم کرے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button