3 ہزار ڈالر لو امریکہ چھوڑ دو۔ ٹرمپ کا آفر

نئی دہلی: ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے باہر بھیجنے کیلئے متعدد کوششیں کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں پہلے دی گئی پیشکش کو کافی بڑھا دیا ہے۔
امریکہ چھوڑنے پر رضامند غیر قانونی تارکین وطن کو ملنے والے اسٹائفنڈ کو 3,000 ڈالر (تقریباً 2.68 لاکھ روپے) تک بڑھا دیا گیا ہے۔ یہ رقم ان کے لیے مفت ہوائی سفر کے اضافے کے طور پر دی جائے گی۔ سوشل میڈیا پر جاری ایک اعلان کے مطابق یہ ہالیڈے آفر اس سال کے آخر تک محدود ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ غیر قانونی تارکین وطن پر کڑی کارروائی کر رہی ہے، سینکڑوں افراد کو گرفتار کر کے انہیں حراستی مراکز منتقل کیا جا رہا ہے۔ اس دوران جو لوگ رضاکارانہ طور پر امریکہ چھوڑنے کا فیصلہ کریں گے ان کی حوصلہ افزائی کے طور پر ہزاروں ڈالر دیے جائیں گے، یہ اعلان محکمہ برائے داخلی سلامتی (DHS) نے مئی میں کیا تھا۔
اس مقصد کے لیے لوگوں کو کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ہوم (CBP Home) ایپ پر رجسٹر ہونے کی ہدایت دی گئی۔ ایسے افراد کو جبری طور پر ملک سے نکالنے کی فہرست سے ہٹا دیا جائے گا اور ان پر عائد جرمانے بھی معاف کیے جائیں گے۔ حکام نے کہا ہے کہ حکومت کی یہ خصوصی پیشکش استعمال نہ کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کے لیے گرفتاریاں اور ملک بدر ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے
مزید یہ کہ ایسے افراد کے لیے دوبارہ امریکہ آنے کا کوئی امکان نہیں ہوگا۔ محکمہ کے مطابق اس سال جنوری سے اب تک 19 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن نے رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیا ہے، جن میں سے کچھ ہزار افراد نے CBP Home ایپ کا استعمال کیا۔
ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے ابتدائی چھ ماہ میں ہی 1.5 لاکھ افراد کو ملک بدر کیا گیا جبکہ تقریباً 13 ہزار افراد رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ گئے۔ تاہم، ان اعداد و شمار کی بابت سرکاری تصدیق ابھی جاری نہیں کی گئی ہے۔



