شادی کے 24 گھنٹوں کے اندر علیحدگی۔ مہاراشٹرا میں عجیب و غریب واقعہ

پونے (مہاراشٹر): شادی کی تقریب کو ختم ہوئے ابھی 24 گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ ایک محبت کی شادی کرنے والے جوڑے نے قانونی طور پر ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کرلی۔
یہ غیر معمولی واقعہ مہاراشٹر اکے پونے میں پیش آیا جہاں شادی کے فوراً بعد سامنے آنے والے سنگین اختلافات کے باعث جوڑے نے نکاح کے محض ایک دن بعد ہی شادی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
طلاق کے مقدمے کی پیروی کرنے والی وکیل کے مطابق دونوں ایک دوسرے کو دو سے تین سال سے جانتے تھے اور باہمی رضامندی سے شادی کی تھی۔ خاتون پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہے جبکہ شوہر انجینئر بتایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شادی کے بعد جوڑے کے درمیان رہائش کے مسئلے پر اختلافات پیدا ہوگئے اور دونوں کسی مشترکہ فیصلے پر نہیں پہنچ سکے۔
اس کیس کی وکالت کرنے والی ایڈووکیٹ رانی سوناوانے نے بتایا کہ میاں بیوی کے درمیان نظریاتی اختلافات اس قدر گہرے تھے کہ انہوں نے تاخیر کے بغیر علیحدگی کا راستہ اختیار کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے میں کسی قسم کے تشدد یا فوجداری الزام کی کوئی بات سامنے نہیں آئی۔ “دونوں فریقین نے پُرامن طریقے سے قانونی عمل اختیار کیا اور باہمی رضامندی سے شادی ختم کردی،”
ایڈووکیٹ سوناوانے نے کہا۔انہوں نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ بھارت میں عموماً طلاق کے مقدمات طویل عرصے تک زیر التوا رہتے ہیں لیکن اس کیس میں کارروائی غیر معمولی طور پر تیزی سے مکمل ہوئی
اور جوڑا شادی کے اگلے ہی دن الگ الگ رہنے لگا۔ایڈووکیٹ کے مطابق شادی کے بعد شوہر نے اہلیہ کو بتایا کہ وہ بحری جہاز پر ملازمت کرتے ہیں اور یہ واضح نہیں کر سکتے کہ انہیں کب کہاں اور کتنے عرصے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔
اسی غیر یقینی رہائشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں نے باہمی طور پر علیحدگی کو بہتر فیصلہ قرار دیا۔ایڈووکیٹ رانی سوناوانے نے بتایا کہ عدالت نے سپریم کورٹ کی متعلقہ ہدایات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ سنایا۔
انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار بھی کیا کہ شادی سے قبل دو سالہ تعلق کے دوران یہ اہم مسئلہ زیرِ بحث کیوں نہیں آیا۔



