ملعون کی ضمانت منسوخ کرکے فوری گرفتار کرنے، مختلف ایف آئی آر پر فوری کاروائی کرنے علماء مشائخ معززین کا مطالبہ – کمشنر پولیس حیدراباد سے نمائندگی

مسلمان اپنے نبیؐ پاک کی گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتے
ملعون کی ضمانت منسوخ کرکے فوری گرفتار کرنے، مختلف ایف آئی آر پر فوری کاروائی کرنے علماء مشائخ معززین کا مطالبہ
حیدرآباد 10 اکتوبر (پریس نوٹ) حضور پاک ﷺ کے بارے میں توہین آمیز اور قابلِ اعتراض بیانات دینے اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے، عدالتی احکامات کی مسلسل خلاف ورزی کرنے پر بی جے پی کے معطل شدہ رکن اسمبلی ملعون راجا سنگھ کو فوری گرفتار کرنے اور قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
مجلس کے رکن اسمبلی چارمینار جناب میر ذوالفقار علی نے مرکزی میلاد جلوس کمیٹی کے ذمہ داروں کی ساتھ کمشنر پولیس حیدرآباد وی سی سجنار سے ملاقات کرکے نمائندگی کی۔ کمشنر پولیس حیدرآباد کو بتایا گیا کہ مسلمان سخت برہم ہیں وہ سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں اور اپنے نبی پاکؐ کی شان میں گستاخی کو ہرگز برداشت نہیں کرسکتے۔ اس لئے اپنے سخت جذبات اور احساسات سے واقف کروانے آئے ہیں۔
وفد نے بتایا کہ ملعون نے بارہا رسول اکرم ﷺ کے بارے میں توہین آمیز اور شدید قابلِ اعتراض بیانات دیے ہیں، ہمیشہ انتخابات سے قبل اس طرح کی حرکتیں کی جاتی ہیں تاکہ سیاسی فائدہ بھی اٹھایا جاسکے۔ مرکزی میلاد جلوس کمیٹی کے ذمہ داران نے کمشنر پولیس سے استفسار کیا کہ مسلمانوں کی مختلف تنظیموں کی جانب سے 40 سے زائد شکایات ریاست کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں درج کروائی جاچکی ہیں، اس ضمن میں تلنگانہ پولیس کیا کاروائی کررہی ہے
اس کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ ملعون کو گذشتہ مرتبہ شرائط کے ساتھ رہا کیا گیا تھا، ان شرائط کی خلاف ورزی پر اس کی ضمانت منسوخ کی جائے اور اس کو فوری گرفتار کیا جائے۔ مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ملعون کا یہ عمل تعزیراتِ ہند کی دفعات 153A، 295A، 298، 505(2) وغیرہ اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت سخت جرم ہے۔ ماضی میں کئی شکایات اور عوامی غم و غصہ کے باوجود راجا سنگھ مسلسل قابلِ اعتراض، اشتعال انگیز اور نفرت انگیز بیانات دے رہا ہے۔
اس کی یہ حرکات اور بیانات نہ صرف ریاست تلنگانہ بلکہ پورے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے مقصد کے ساتھ دیے جاتے ہیں۔ ایسے مسلسل حرکات نہ صرف قانون سے جان بوجھ کر انحراف ہیں بلکہ امن و امان کے لیے براہِ راست خطرہ بھی ہیں۔ اس کے بیانات سوشل میڈیا اور عوامی پلیٹ فارمس کے ذریعہ بڑے پیمانے پر پھیل رہے ہیں، جو فرقہ وارانہ تشدد کو بھڑکارہے ہیں۔ اس کے اس طرزِ عمل پر درجِ ذیل تعزیری دفعات لاگو ہوتی ہیں۔
دفعہ 153A تعزیراتِ ہند، مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا، دفعہ 295A: جان بوجھ کر اور بدنیتی سے مذہبی جذبات کو بھڑکانے والے اقدامات؛ دفعہ 298: مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی نیت سے کلمات کہنا؛ دفعہ 505(2): عوامی شرارت اور طبقات کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے والے بیانات؛ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67: الیکٹرانک ذرائع سے فحش یا قابلِ اعتراض مواد نشر یا ترسیل کرنا۔
اسے فوری گرفتار کریں تاکہ فرقہ وارانہ امن کو مزید نقصان نہ پہنچے۔ ملعون کے خلاف جلد از جلد ضروری کارروائی کی جائے۔ وفد میں جناب میر ذوالفقار علی رکن اسمبلی چارمینار کے ساتھ مولانا سید شیخن احمد قادری شطاری صدر مرکزی میلاد جلوس کمیٹی، مولانا سید قادر محی الدین قادری جنید پاشاہ زرین کلاہ معتمد، مولانا سید شاہ محمد سیف اللہ حسینی الباقری سیف پاشاہ جوائنٹ سکریٹری، مولانا حافظ محمد مظفر حسین قادری بندہ نوازی کنوینر، مولانا سید احمد الحسینی سعید قادری جوائنٹ کنوینر، مولانا ڈاکٹر خواجہ شاہ محمد شجاع الدین افتخاری حقانی پاشاہ معتمد نشرواشاعت، کمیٹی کے ارکان مولانا سید غلام صمدانی علی قادری، مولانا ذاکر علی دانش ایڈوکیٹ، مولانا سید ندیم اللہ حسینی، مولانا سید لیاقت حسین رضوی مختار پاشاہ اور دوسرے شامل تھے۔