تلنگانہ

چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تاریخی قلعہ گولکنڈہ پر لہرایا ترنگا

حیدرآباد _ 15 اگست ( اردولیکس ڈیسک)۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے یوم آزادی کے موقع پر شہرحیدرآباد کے تاریخی گولکنڈہ قلعہ پر قومی پرچم لہرایا۔اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہماری آزادی کی جدوجہد دنیا کی تاریخ میں واحد عظیم جدوجہد ہے جو عدم تشدد کے ہتھیار کے ساتھ لڑی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت نہرو کی دور اندیشی کی بدولت ملک آج اس مقام پر پہنچا ہے۔ ان کے شروع کردہ منصوبوں کی وجہ سے ملک سرسبز و شاداب ہے۔ لال بہادر شاستری اور اندرا گاندھی نے زراعت میں انقلاب برپا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایچ ایل اور دیگر عوامی شعبہ کے اداروں کے قیام سے لاکھوں افراد کے لئے روزگار کو یقینی بنایاگیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ملک کے لئے جو خدمات انجام دی ہیں انہیں کوئی فراموش نہیں کرسکتا۔

 

انہوں نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ان کے دورہ امریکہ کے موقع پر ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ہوئی۔ ورلڈ بینک نے کم سود پر قرض دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پچھلی حکومت کی طرح زیادہ شرح سود پر قرضہ لے کر عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے۔انہوں نے واضح کیاکہ انتخابات کے دوران ورنگل اعلامیہ کے مطابق ریاست بھر میں کسانوں کے قرضہ جات معاف کئے گئے لیکن اپوزیشن اس پر تنقید کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی مکمل تفصیلات موصول ہونے پر قرض معاف کر دیا جائے گا۔

 

ایسے کسان جن کے قرضہ جات کی معافی تکنیکی بنیادوں پر نہیں ہو پائی ہے، ان کی نشاندہی کرتے ہوئے کلکٹریٹس میں کاونٹرس کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔یہ کہتے ہوئے کہ حکومت رعیتوبھروسہ اسکیم کو شفاف طریقہ سے نافذ کرنے کے لیے طریقہ کار اور رہنما خطوط تیار کررہی ہے، وزیراعلی نے اعلان کیا کہ اس اسکیم کے تحت ”زرعی مزدوروں“ کو بھی 12,000 روپے کی امداد دی جائے گی۔ اس اعلان نے تمام کو حیرت میں ڈال دیا کیونکہ چیف منسٹر کی تقریر کے تیار کردہ متن میں ‘زرعی مزدوروں ‘ کو دی جانے والی سہولت کا کوئی ذکر نہیں تھا۔چیف منسٹر نے اعلان کیا کہ ”میری حکومت رعیتوبھروسہ اسکیم کے تحت ہر اہل کسان کو 15,000 روپے فی ایکڑ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کابینہ کی ایک ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی

 

اور اس نے اس اسکیم پر کسانوں، زرعی مزدوروں، دانشوروں اور کسان تنظیموں سے رائے اور تجاویز حاصل کرنے کے لیے ریاست بھر میں مختلف مقامات کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت صرف 10,000 روپے فی ایکڑ ادا کرتی تھی۔حکومت نے کسانوں کے قرض معافی اسکیم کے تحت 18 جولائی کو کسانوں کے بینک کھاتوں میں 6,098 کروڑ روپے براہ راست جمع کرائے تھے اور پہلی قسط میں ایک لاکھ روپے تک کے قرض کے بوجھ سے انہیں نجات دلائی تھی۔

 

دوسرے مرحلے میں 6.40 لاکھ کسانوں نے قرض معافی اسکیم کا فائدہ اٹھایا۔انہوں نے کہا”آج ہم ایک ہی وقت میں 2 لاکھ روپے تک کے زرعی قرض کی معافی کا ایک شاندار موقع دیکھ رہے ہیں۔ حکومت نے کسانوں کے قرض کی معافی پر 31,000 کروڑ روپے خرچ کیے۔“انہوں نے کہاکہ حکومت نے آروگیہ شری اسکیم کی حد میں اضافہ کردیاہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button