تلنگانہ

تلنگانہ کے بھینسہ میں اشرار کی جانب سے انسٹاگرام کے ذریعہ شرپسندی کا واقعہ

مسجد پنجہ شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے مسلمانوں کی دل آزاری اور پرامن ماحول کو بگاڑنے کی کوشش

بھینسہ 16/اکتوبر (اردولیکس) ریاست تلنگانہ کے حساس علاقے بھینسہ اور اطراف و اکناف میں وقفہ وقفہ سے ہندو شرپسند عناصر کی جانب سے مسلمانوں کی دل آزاری کرتے مساجدوں اور مذہبی مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے شرانگیزی کی جارہی ہے مزید ایک اور تازہ شرپسندانہ واقعہ منظر عام پر آیا اس واقعہ کے ذریعہ شرپسند عناصر بھینسہ شہر کی پُرامن فضاء کو مکدر کرنے کی کوشش کی

 

لیکن مسلمانوں نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے امن و امان کو بنائے رکھنے میں پولیس کا ہرممکنہ تعاون کیا تفصیلات کے بموجب اشرار نے درگا دیوی نمرجن جلوس میں ویڈیو بناکر شرانگیزی کرتے ہوئے مسجد پنجہ شاہ پر تیر و کمان (ترشول) سے نشانہ لگاتے ہوئے متنازعہ گیت بنائے گیں مندر اور بھگوا الفاظ تحریر کر کے زعفرانی پرچم جوڑ کر سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹراگرام اکاؤنٹ thakur9rem کے ذریعہ ویڈیو شیئر کیا گیا جو بھینسہ شہر کے راجونگر علاقہ کے ہندو نوجوان کی انسٹراگرام آئی ڈی بتائی جارہی ہے

 

یہ ویڈیو بھینسہ میں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ تیزی سے وائرل ہونے پر بھینسہ کے مسلمانوں میں غصہ کی لہر دوڑ گئی لیکن مسلمانوں نے صبر و تحمل کا دامن تھامے رکھا اس شرپسندانہ واقعہ کی اطلاع محمد جابر احمد نائب صدرنشین بلدیہ بھینسہ و ضلعی صدر مجلس نے ضلع نرمل ایس پی جانکی شرمیلا آئی پی ایس کو دی اور اس میں ملوث شرپسند عناصر کو جلد از جلد گرفتار کرنے سخت سے سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جس پر بھینسہ پولیس نے شرپسندوں کے خلاف ازخود کارروائی کرتے ہوئے sumoto میں مقدمہ درج کرلیا

 

علاوہ ازیں مسجد پنجہ شاہ انتظامی کمیٹی کے ذمہ داران جن میں صدر عبدالواجد بنارسی ، نائب صدر محمد مجیب احمد سابقہ نائب صدرنشین بلدیہ ، خازن سید معیز اور اراکین اظہر احمد خان سیاست رپورٹر ، حفیظ اللہ خان و دیگر میں عبدالطیف نے پولیس اسٹیشن پہنچکر ٹاؤن سرکل انسپکٹر آف پولیس گوپی ناتھ سے ملاقات کرتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف شکایت درج کرواتے ہوئے شرپسند عناصر کو جلد از جلد گرفتار کرنے اور ٹھوس کارروائی کرتے ہوئے کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا جس پر ٹاؤن سرکل انسپکٹر آف پولیس گوپی ناتھ نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث اشرار کے خلاف تحقیقاتی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور بہت جلد گرفتار کرتے ہوئے قانونی کارروائی کرنے کا تیقن دیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button