کلواکنٹلہ کویتا کی جاگروتی جنم باٹا یاترا کا نظام آباد سے آغاز

کلواکنٹلہ کویتا کی جاگروتی جنم باٹا یاترا کا نظام آباد سے آغاز
*میرے ساتھ ناانصافی کی گئی ۔اسی لئے میں اپنی راہ خود تلاش کررہی ہوں*
*مجھے یقین ہے کہ آپ میرا ساتھ ضرور دیںگے‘دفترضلع تلنگانہ جاگروتی میں جذباتی خطاب*
حیدرآباد۔25اکتوبر: صدرتلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے آج اپنے جنم باٹا پروگرام کا آغاز کیا۔ دفتر تلنگانہ جاگروتی نظام آباد پر جذبات سے مغلوب خطاب میں کویتا نے استفسار کیاکہ کیا نظام آباد میں میری شکست ایک سازش تھی یا نہیں ؟اس بات پر نظام آباد کے بی آرایس کارکنوں کو سنجیدگی سے غور وفکر کرنا چاہئے۔میں گزشتہ 20برسوں سے کے سی آر ‘ٹی آرایس ‘بی آرایس کےلئے مسلسل کام کرتی رہی۔مگر افسوس کہ گھر کی باتیں باہر لائی گئیں
اور میرے خلاف سازش کی گئی اور مجھے پارٹی سے معطل کردیاگیا۔اب میں اپنی راہ خود تلاش کررہی ہوں۔کویتا نے کہاکہ وہ ضلع نظام آباد کی دختر اور بہو ہونے کے ناطے عوام کا آشیروادلینے کےلئےیہاں آئی ہیں۔گزشتہ پانچ ماہ کے دوران سیاسی حالات کے باعث وہ نظام آباد نہیں آسکیں۔ تاہم آج یہاں آکر انہیں بے انتہاخوشی ومسرت ہورہی ہے۔ صدرتلنگانہ جاگروتی نے کہاکہ میں نظا م آباد کی بہو ہوں۔ ےہ میرا اپنا علاقہ ہے۔آخر کار میری زندگی بھی اسی مٹی میں مل جانی ہے۔ چاہے میں ملک کے کسی بھی حصہ میں رہوں۔میرا دل ہمیشہ اس سرزمین کےلئے دھڑکتاہے۔
انہوں نے یاددلایاکہ آر ایس ایس کے بانی ہیگڈے وار اسی ضلع کے کنداکور گاﺅں میں پیدا ہوئے تھے۔اسی ضلع کے جنگلات میں انکاﺅنٹرس کی تاریخ بھی پوشیدہ ہے۔آر ایس یو سے لے کر آرایس ایس تک ہر نظرےہ کو اس ضلع نے اپنی آغوش میں جگہ دی ہے۔کویتا نے کہاکہ بی آرایس پارٹی کے آغاز میں ہی ضلع نظام آباد سے پہلا ضلع پریشد صدرنشین منتخب ہوا۔جس کے باعث تحریک نے شدت اختیار کی۔انہوںنے کہاکہ ےہ ضلع ہمیشہ تمام نظریات اور تحریکات کو آگے بڑھانے والا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آپ سب نے اپنی بیٹی کو عزت دی ۔مجھے یہاں سے پارلیمنٹ روانہ کیا۔میں نے آپ کی توقعات کا پاس ولحاظ رکھتے ہوئے پوری دیانتداری سے کام کیا اور اچھا نام پیدا کیا۔آپ نے بی آرایس پارٹی کو بھی دعائیں دیں اور تمام نشستوں پر کامیاب بنایا۔کویتا نے یاددلایاکہ وہ 27برس کی عمر میں تحریک تلنگانہ میں شامل ہوئیں اور گزشتہ 20برسوں کے دوران تلنگانہ اور کے سی آر کےلئے خدمات انجام دیتی رہیں۔صدرتلنگانہ جاگروتی نے کہاکہ بی آرایس کے خلاف انہوںنے کبھی کچھ نہیں کیا۔مگر ان کے ساتھ سازش کی گئی اور انہیں دور کردیاگیا۔کویتا نے کہاکہ میں نظام آباد کے بی آرایس کے کارکنان سے کہتی ہوں کہ سوچیئے میری شکست سازش تھی یا نہیں‘یہاں جو کچھ ہوا وہ سب کو معلوم ہے۔یہاں تک کہ چھوٹے بچے بھی بتا سکتے ہیں۔میں نے کتنی ہی بے عزتی برداشت کی مگر والد کے سی آر اور پارٹی سے محبت کی وجہ سے سب کچھ برداشت کیا۔لیکن گھر کی بات باہر لاکر مجھے تکلیف دی گئی ۔مجھے پارٹی سے نکال دیاگیا۔
انہوںنے کہاکہ وہ عوام کے آشیر واد کےلئے یہاں آئی ہیں اور اس بات کی خواہاں ہےں کہ ان کی جدوجہد کا پہلا قدم ان کے اپنے علاقہ سے شروع ہو۔کویتا نے کہاکہ ہماری بہنیں ہر میدان میں محنت کررہی ہیں۔ مگر کوئی بھی حکومت ان کی مدد نہیں کررہی ہے۔موجودہ حکومت وعدہ کے مطابق ماہانہ 2500روپئے مالی امداد فراہم نہیں کررہی ہے
۔ اب وقت آگیاہے کہ ہم حکومت کےخلاف مضبوط جدوجہد کریں۔حکومت‘ خواتین اور بے روزگار نوجوانوں کو حقیر سمجھ رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ دس برسوں میں ہم نے کچھ کامیابیاں حاصل کی ہیں مگر افسوس کی بات ےہ ہے کہ تلنگانہ کے شہداءکے خاندانوں کو ابھی تک مکمل طور پر انصاف نہیں ملاہے۔انہوں نے کہاکہ قدیم اور موجودہ دونوں دور کے جہد کاروں کےساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ کویتا نے بتایاکہ جب تک ہر شہید کے خاندان کو ایک کروڑ روپئے نہیں ملتے ہم اپنی تحریک جاری رکھیں گے ۔ ہر جہد کار کوشناخت ملنیچاہئے۔ جس طرح مجاہدین آزادی کو وظیفہ ملتاہے
اسی طرح تحریک تلنگانہ کے جہدکاروں کو بھی وظیفہ دیاجاناچاہئے۔ انہوں نے کہاکہ جنم باٹا کے دوران وہ دانشورں ‘طلبہ ‘خواتین اور تمام طبقات کے افراد سے بات کریںگی تاکہ سب کو اس تحریک میں شامل کیاجاسکے۔انہوںنے کہاکہ ان کی خواہش ہے کہ ہر شخص عزت وخودداری کے ساتھ ترقی حاصل کرے۔ کویتا نے عوام سے اپیل کی کہ جس طرح آج عوام بڑی تعداد میں آشیر واد کےلئے یہاں آئے ہیں اسی طرح آگے بھی ان کا ساتھ دیتے رہیں۔
صدرتلنگانہ جاگروتی نے کہاکہ غریبوں کو مکانات‘ طبی سہولتیں اور تعلیم کی ضرورت ہے۔تاہم نظام آباد کے سرکاری دواخانوں کی حالت انتہائی ابتر ہے۔انہوںنے افسوس کا اظہار کیاہے کہ گروکل اسکولوں میں خودکشی واقعات ‘چوہوں کے کاٹنے کے معاملات اور طالبات کے ساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں۔ریونت ریڈی حکومت کو شرم آنی چاہئے۔جو نہ بچوں کو تحفظ فراہم کرپارہی ہے او رنہ ہی انہیں پیٹ بھر کھانا ہی مہیا کررہی ہے۔انہوںنے نشاندہی کی کہ صدرتلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ مذکورہ بالا تمام مسائل پر ایک لفظ بھی نہیں کہہ رہے ہیں۔ کویتا نے کہاکہ ہم نے صرف باوقار زندگی‘اچھی تعلیم‘روزگار اور کھانے کا حق طلب کیاہے۔انہوںنے کہاکہ بی آرایس نے ان کے خلاف سازش کی ۔اس لئے وہ اب اپنی نئی راہ تلاش کررہی ہیں۔میں برسوں تک کے سی آر کے سایہ میں رہی لیکن اب اسی سایہ سے مجھے باہر کردیاگیاہے۔اسی لئے میں آپ سب کے پاس آئی ہوں تاکہ آپ کا آشیر واد حاصل کرسکوں ۔مجھے یقین ہے کہ آپ میرا ضرور ساتھ دیںگے۔



