تلنگانہ کے ضلع نظام آباد کے نوی پیٹ میں واقع جامع مسجد کی تصویر سے چھیڑ چھاڑ – شرپسند گرفتار

ضلع نظام آباد کے بودھن منڈل کے نوی پیٹ میں واقع جامع مسجدکی تصویر سے چھیڑ چھاڑ
خاطی کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ۔انتظامی کمیٹی جامع مسجد کے عہدیداروں کے ہمراہ حافظ لئیق خان نے پولیس میں شکایت درج کرائی
نظام آباد: 9 /ستمبر (اردو لیکس)تلنگانہ ضلع نظام آباد کے بودھن منڈل کے نوی پیٹ میں واقع جامع مسجد کی قابل اعتراض تصویر وائرل ہونے بعد نوی پیٹ کے مسلمانوں میں غم و تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ تفصیلات کے بموجب روی نامی شر پسند نے نوی پیٹ میں امن و امان کی فضاء کو مکدر کرنے کی نا کام کوشیش کی
۔روی جس کا تعلق راجستھان سے ہے معاش کے حصول کے لیے نوی پیٹ منڈل میں مقیم ہے اور وہ مرچی بنڈی لگاکر گذارا کرتا ہے۔ اس نے کل بتاریخ 8 /ستمبر کی شب9بجے اپنے فیس بک اکاؤنٹ انسٹاگرام پر آئی ڈی کے نام Ram Bhakat Ravi Hindu پر نوی پیٹ کی جامع مسجد کی تصویر سے چھیڑ خانی کرتے ہوئے مسجد کے روبرو گنیش کی مورتی کو بتاتے ہوئے ویڈیو ایڈٹ کیا
جس میں دکھایا گیا کہ جامع مسجد پر زعفرانی جھنڈا لہرایا گیاہے جس سے مسلمانوں کے جذبات شدید طورپر مجروح ہونے کے ساتھ ساتھ مسجد کا تقدس پامال ہوا ہے۔ اس پوسٹ کو دیکھنے کے بعد عوام نے انتظامیہ کمیٹی جامع مسجد صدر جناب شیخ معیز کو دی جس پر انہوں نے اس واقعہ کی اطلاع بذریعہ فون جناب حافظ لئیق خان نائب صدر امارات ملت اسلامیہ تلنگانہ کو دی۔حافظ لئیق خان فوری طور نظام آباد سے رات10بجے نوی پیٹ پہونچ گئے۔
جامع مسجد انتظامی کمیٹی کے عہدیداروں کے ہمراہ نوی پیٹ پولیس اسٹیشن پہونچ کر شرپسندروی نامی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لئے شکایت درج کروائی۔ جس پر پولیس نے بی این ایس ایس کی سنگین دفعات کے تحت ملزم روی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔علاوہ ازیں حافظ لئیق خان نے کمشنر پولیس نظام آباد پی سائی چیتنا سے اس واقعہ سے واقف کرواتے ہوئے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا کمشنر پولیس نے بتایا ملزم روی کو گرفتارکر کرلیا گیا ہے
اور اس ریمانڈ میں بھیج دیا جائے گا حافظ لئیق خان نے مسلمانان نوی پیٹ کی ستائش کی کہ وہ قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنا احتجاج درج کروایا۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ پرامن طور اپنے مکانات کو واپس لوٹ جائیں حافظ لئیق خان نے محکمہ پولیس کے عہدیداروں کی جانب سے فوری طور پر مقدمہ درج کرنے پر اظہار تشکر کیا۔