انٹر نیشنل

حملے کے مناظر دل دہلا دینے والے تھے _ رفح حملے پر امریکہ کا ردعمل

حیدرآباد _ 29 مئی ( اردولیکس ڈیسک ) امریکہ نے اتوار کو رفح شہر میں اسرائیل کی طرف سے کیے گئے حملوں کی مذمت کی ہے۔ وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ خواتین اور بچوں سمیت بڑے پیمانے پر ہونے والی اموات پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ حملے کے مناظر دل دہلا دینے والے  تھے۔

 

وائٹ ہاؤس میں نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اسٹریٹجک انفارمیشن ڈویژن کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ہاتھوں رفح میں درجنوں شہریوں کی ہلاکت کے مناظر بتدریج منظر عام پر آ رہے ہیں۔ ان سب کو دیکھ کر دل ٹوٹ جاتا ہے۔ بہت ڈراؤنا حملہ تھا  حماس کے ساتھ اس جنگ میں عام لوگوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔ اسرائیل کو حماس کو سبق سکھانے کا حق ہے۔ تاہم اس سے عام شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے ۔ اس کے لیے مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ یہ حملہ حماس کے بڑے سربراہوں کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا۔ ساتھ ہی، ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ شہریوں کی جانیں بھی اہمیت رکھتی ہیں،

 

جان کربی نے کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ مسلسل مذاکرات کر رہے ہیں اور وقتاً فوقتاً صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے واضح کیا ہے کہ رفح میں اسرائیلی حملے کے بعد بھی امریکی صدر جو بائیڈن کی ملک کے حوالے سے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

 

اسرائیل نے اتوار کی رات رفح پر شدید حملے کیے تھے۔ اس واقعے میں 45 فلسطینی شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ اسے غزہ جنگ کے اب تک کے سب سے وحشیانہ حملوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ اسرائیل نے تل السلطان کے علاقے کو محفوظ قرار دیا ہے جہاں یہ حملہ ہوا تھا۔ اتنے لوگ یہاں  سر چھپائے تھے  ۔ اب اسرائیل کے اس  علاقے پر حملے  شدید تنقید ہو رہی ہے۔ تاہم پیر اور منگل کی درمیانی شب اسرائیلی حملوں میں مزید 37 فلسطینی مارے گئے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button