تلنگانہ

حیدرآباد کے نارائنا کالج میں فیس کے مسئلہ پر ایک طالب علم نے پرنسپل کے کمرے میں آگ لگا لی _ پرنسپل سمیت چار افراد جھلس گئے

حیدرآباد،_ 19 اگست ( اردولیکس) حیدرآباد کے عنبرپیٹ میں واقع نارائنا کالج میں  فیس کی ادائیگی کے مسلہ پر ایک طالب علم نے پرنسپل کے کمرے میں اپنے جسم پر پٹرول چھڑک کر خودکشی کرلینے کی کوشش اس دوران کمرے میں موجود دیگر افراد بھی جھلس گئے۔جس میں پرنسپل، ایڈمنسٹریٹریو آفیسر اور ایک طلبہ یونین لیڈر بھی شامل  ہے  شدید زخمیوں کو گاندھی اسپتال لے جایا گیا۔ ان میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔  انہیں بہتر علاج کے لیے سکندرآباد یشودا اسپتال منتقل کیا گیا۔

رامنتا پور کے ایک طالب علم وینکٹاچاری نے نارائنا کالج، عنبرپیٹ میں اپنا انٹر مکمل کیا۔ وہ ایک ہفتہ سے ٹی سی کے لئے  کالج کے چکر کاٹ رہا تھا ہے   کیونکہ اسے ایمسیٹ  کاؤنسلنگ میں حاضر ہونا تھا ۔ لیکن پرنسپل نے یہ کہہ کر ٹی سی دینے سے انکار کر دیا کہ 16 ہزار روپے فیس واجب الادا ہے۔ آج وہ طلبہ یونین کے قائدین کے ساتھ کالج گیا کیونکہ پرنسپل نے واضح کیا کہ وہ 16 ہزار روپے ادا کرنے پر ہی ٹی سی دیں گے۔ ٹی سی کو لے کر پرنسپل اشوک ریڈی اور  طلبہ یونین لیڈر سندیپ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ اس دوران طالب علم نے اپنے جسم پر پیٹرول ڈال کر پرنسپل کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی ، لیکن آگ اتفاقی طور پر لگ گئی۔ اس واقعہ میں اسٹوڈنٹ یونین لیڈر سندیپ، طالب علم وینکٹاچاری اور پرنسپل اشوک ریڈی اور اے او زخمی ہوگئے۔

حادثے کے فوراً بعد عملے کے ارکان کو چوکنا کردیا گیا اور دیگر طلبہ کو 108 میں گاندھی اسپتال پہنچایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ اسٹوڈنٹ یونین لیڈر سندیپ کے ساتھ پرنسپل اشوک ریڈی کی حالت نازک ہے۔ دوسری جانب اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔ کالج کے احاطے کے ساتھ ساتھ پرنسپل کے کمرے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔ اس واقعہ پر  کالج کے طلباء اور عملے سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف گاندھی ہاسپٹل میں شدید کشیدگی ہے۔ اسٹوڈنٹ یونین لیڈر کے زخمی ہونے کے بعد عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ کی بڑی تعداد گاندھی اسپتال پہنچ رہی ہے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button