اسپشل اسٹوری

138 جوڑوں کو طلاق لینے سے روکنے والے ایڈوکیٹ کو ان کی بیوی نے ہی طلاق دے دی

نئی دہلی: ایک سینئر ایڈوکیٹ نے اپنے 16 سال کے کیرئیر میں 138 جوڑوں کو طلاق لینے سے روکا لیکن عجیب بات یہ ہے کہ اسے اس کی بیوی نے ہی طلاق دے دی۔ یہ واقعہ گجرات کے احمد آباد میں پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق ایک شخص احمد آباد ہائی کورٹ میں 16 سال سے پریکٹس کر رہا ہے۔ اس نے اپنے کیریئر میں 138 جوڑوں کو طلاق لےکر الگ الگ ہونے سے روکا ہے۔

 

اس وکیل کی بیوی نے ہی اپنے شوہر کے خلاف طلاق کا مقدمہ دائر کر دیا۔خاتون نے اپنے شوہر سے طلاق لینے کی جو وجوہات بتائیں وہ چونکا دینے والی ہیں۔  ایڈوکیٹ کی بیوی کا کہنا ہے کہ وہ طلاق کے لیے آنے والے جوڑوں کو علیحدگی سے روکنے کے علاوہ ان سے کوئی فیس نہیں لیا کرتے ہیں۔ فیس کی عدم ادائیگی کے باعث مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔

 

 

والدین کے جھگڑوں کے درمیان جب وہ الگ الگ رہنے لگے تھے ان کی بیٹی مالی مشکلات کے باوجود ‘قانون’ کی تعلیم حاصل کررہی تھی اس وقت وہ اپنی ماں کے ساتھ رہتی تھی۔ طلاق کے بعد بیٹی نے کہا کہ اس کے والد اس کے رول ماڈل ہیں اور وہ ان کے ساتھ رہیں گی۔ عدالت نے بھی اس کا فیصلہ قبول کرتے ہوئے اسے اپنے والد کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی۔

 

جب ایڈوکیٹ سے پوچھا گیا کہ انھوں نے ان سے رجوع ہونے والے جوڑوں سے فیس کیوں نہیں لی تو انھوں نے اس کی عجیب و غریب وجہ بتائی۔ وکیل نے بتایا کہ ان کے رشتے کے بھائی کی طلاق ہو گئی اس کے بعد انھوں نے اپنی پریکٹس کے دوران کسی بھی جوڑے کی طلاق کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور طلاق کے خلاف مہم چلائی۔

 

 

وکیل نے کہا کہ وہ تقریباً 138 جوڑوں کو راضی کرنے اور انہیں طلاق لینے سے روکنے میں کامیاب رہے۔ وہ ان سے فیس نہیں لیا کرتے تھے اس لیے آمدنی بہت کم ہوگئی۔ انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیوی دوسرے وکلاء کو دیکھ کر خود کو غریب سمجھتی تھی اور ان کے درمیان جھگڑے شروع ہوگئے معاملہ طلاق تک پہنچا۔

Ms

متعلقہ خبریں

Back to top button